اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

اٹلی میں مسجدوں کی کمی بڑا مسئلہ بن گئی ، 16لاکھ مسلمانوں کےلئے صرف 8 مساجد

datetime 8  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم/لندن (نیوز ڈیسک) اٹلی میں مسجدوں کی کمی بڑا مسئلہ بن گئی ، اٹلی میں16لاکھ مسلمانوں کےلئے صرف 8 مسجدیں ہیں، دوسری طرف بلجیم وزیر کو خوف لاحق ہے کہ یور پ میں بہت جلد مسلمانوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی۔برطانوی اخبار” دی سن“ کے مطابق بلجیم وزیر نے دعوی کیا ہے مسلمانوں کی تعداد یورپ میں عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی، یورپی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کوین گرین نے کہا کہ یورپی یونین کو اس بات کا ابھی احساس نہ ہو مگر یہ حقیقت ہے کہ مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلجیم میں 6سے7لاکھ مسلمان آباد ہیں ۔دوسری طرف ایک اور میڈیا رپورٹ کے مطابق اٹلی میں ایک عشاریہ 6 ملین آبادی کے ملک میں8مسجدیں ہیں،فرانس جہاں مسلمانوں کی آبادی اٹلی سے تین سے چار گنا زیادہ ہے وہاں مسجدوں کی تعداد2200ہے ،فرانس کا سیکولر آئین ریاست کو کسی بھی عبادت کی عمارت کو تعمیر کرنے سے منع کرتا ہے۔برطانیہ میں جہاں مسلمانوں کی آبادی28لاکھ کے قریب ہے اور یہ آبادی اٹلی کے مقابلے میں دگنی ہے وہاں مسجدوں کی تعداد 1500ہے۔پاڈوایونیورسٹی کے محقق اور اٹلی کی مساجد کتاب کے مصنف کے مطابق اٹلی میں مساجد کے علاوہ 800 ثقافتی مراکز اور مصلح خانے ہیں جنہیں رسمی طور پر عبادت کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔اٹلی میں اکثر مسلمان گیراج،تہہ خانے اور گوداموں کو عبادت کےلئے استعمال کرتے ہیں۔اٹلی میںمساجد کی کمی کے کئی عوامل میں پہلی وجہ یہ ہے کہ اٹلی میںاسلام کوباضابطہ طور پر ایک مذہب کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا جیسا کہ رومن کیتھولک چرچ کو تسلیم کیا جاتا ہے۔اگراٹلی میںعوام کی طرف سے مسجدوں کے فنڈز اکھٹے بھی کرلیے جائیں تو مسجدوں کو کھولنے کیلئے حکام کی طرف سے اجازت ملنا بہت مشکل ہےاور اکثر مقامی کمیونیٹیز کی طرف سے مسجد کی تعمیر کی مخالفت سامنے آجاتی ہے۔تاہم مذہبی مقامات کی تعمیر کے سلسلے میں اٹلی کے مسلمان بیرونی دنیا کے مسلمان ممالک کی طرف سے فنڈنگ پر انحصار کرتے ہیں جن کی مثالیں روم میں مسجد کی تعمیر میں سعودی عرب اور کئی دیگر مذہبی اداروں کی تعمیر میں قطر کی طرف سے فنڈنگ سامنے ہے۔تاہم انتہاپسندی کے خدشے کے پیش نظر عبادت گاہوں کےلئے بیرونی فنڈنگ کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے۔اٹلی کے باشندے زیادہ تر کیتھولک کے پیروکار ہیں ،تاہم چالیس لاکھ آبادی کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتی۔جنوری 2016تک، وزارت داخلہ کے مطابق اٹلی میں 50لاکھ تارکین وطن آباد ہیں جو اٹلی کی مجموعی آبادی کا 8عشاریہ4فی صد ہیں۔اٹلی میں ہر تین میں سے ایک تارکین وطن مسلمان ہے جو مجموعی آبادی کا 2اعشاریہ 6فی صد ہے۔ تاہم2030میں اس میں دگنا اضافہ ہوجائے گا۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…