ایبٹ آباد(آن لائن)عنبرین قتل کیس پندرہ رکنی جرگہ کیلئے موت کا پیغام بن گیا۔ حکومت کیس کی مدعی بن گئی۔ راضی نامہ بھی ناممکن ہوگیا۔ اس ضمن میں پولیس ذرائع نے بتایاکہ گاؤں مکول پائیں میں پندرہ رکنی جرگہ کے حکم پر قتل کی جانیوالی سترہ سالہ عنبرین کے کیس میں حکومت مدعی بن گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے مدعی بننے کے بعد مستقبل میں اس قتل کیس کا راضی نامہ بھی ناممکن ہوگیاہے۔ جبکہ پولیس کے پاس پندرہ رکنی جرگہ کیخلاف ٹھوس ثبوت ہیں۔ جن کی روشنی میں پندرہ رکنی جرگہ ممبران کوعدالت سے سزائے موت ملنے کے قوی امکانات ہیں۔ دریں اثناء جرگہ ممبران نے عنبرین کوگلادباکرمارنے اورجلانے کا اقرار کرلیا۔ اس ضمن میں سی ٹی ڈی کے ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ گاؤں مکول پائیں میں جلاکرقتل کی جانیوالی سترہ سالہ عنبرین کے قتل کے الزام میں چودہ رکنی جرگہ ممبران کو گرفتارکرکے ایک ہفتے کا ریمانڈلیاگیاہے۔ دوران تفتیش ملزمان نے اپنے جرم کااقرار کرتے ہوئے کہاہے کہ عنبرین کو بے ہوش نہیں کیاگیا۔ بلکہ اس کے دوپٹے کے ساتھ اس کاگلاگھونٹ کر ماراگیا۔ جس کے بعد اس کی نعش گاڑی میں رکھ کر گاڑی کو آگ لگادی گئی ۔