منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کرپشن کیس میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین پر فرد جرم عائد

datetime 6  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)احتساب عدالت نے کرپشن کیسز میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین پر فرد جرم عائد کردی ،عدالت نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد مزید کاروائی آئندہ روزتک ملتوی کردی ہے۔تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکارکردیا ، عدالت نے 14مئی کو گواہوں کو طلب کرلیاہے۔جمعہ کووزارت پیٹرولیم میں 462 ارب روپے کی کرپشن کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی،اس موقع پر نیب کی جانب سے چالان پیش کئے جانے کے بعد عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سمیت دیگر 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ڈاکٹر عاصم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیئے۔ کرپشن کیس میں شریک ملزمان میں محمداعجازچوہدری، محمدصفدرحسین اور اطہرحسین شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جب کہ ڈاکٹر عاصم پر منی لانڈرنگ، پلاٹوں پر قبضہ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات ہیں۔سماعت کے دوران نیب نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنے دور میں گیس کی مصنوعی قلت پیدا کی اور انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کو غلط معلومات فراہم کیں جب کہ غلط معلومات سے گیس کی مصنوعی قلت پیدا ہونے سے یوریا کی قیمتوں پر اثر پڑا اور یوریا کی قیمت فی بوری 850 روپے سے بڑھ کر 1830 روپے تک پہنچ گئی جس کے بعد حکومت کو یوریا پر سبسڈی دینا پڑی۔ ملزم پر ایک اور الزام ہے کہ اس نے ضیاء الدین اسپتال کے قیام کے لئے غیرقانونی طور پر زمین حاصل کی جب کہ سابق صدر کے ڈی ایل بی صفدر حسین کی مدد سے ملزم نے ٹھیکہ حاصل کیا۔ نیب کی جانب سے ڈاکٹرعاصم پر ایک اور الزام یہ لگایا گیا ہے کہ انہوں نے 2012 سے 2013 تک قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔سماعت کے دوران ڈاکٹرعاصم اور وکلا کی عدالت میں چیخ و پکار پرعدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا جب کہ معزز جج نے کہا کہ آپ خاموش ہوجائیں ورنہ اس پر آپ کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے جس پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں مکمل ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا تاہم عدالت نے 14 مئی کو استغاثہ کے گواہ راحیل شاہ نوازکو طلب کرلیا ہے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم حسین نے کہا کہ میں نے یو اے ای قونصل خانے میں بیٹے کے نام پاور آف اٹارنی کے کسی پیپر پر دستخط نہیں کئے ہیں ۔تمام جھوٹی خبروں کی تردید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آغا خان اسپتال سے فزیوتھراپی کروانا کے فیصلہ میرا تھا۔اس وقت کراچی کا سب سے اچھا فزیو ضیاالدین اسپتال میں ہے لیکن اگر میں وہاں علاج کے لیے جاتا تو مجھ پر الزامات لگائے جاتے ۔ عدالت نے مجھے کسی بھی اسپتال سے علاج کروانے کی اجازت دی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…