پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو آپس میں لڑوانے کی پالیسی ترک کی جائے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے پہلے مالا کنڈ میں غیر آئینی و غیر قانونی کسٹم ایکٹ نافذ کیا اب فیڈرز سے بجلی کی تقسیم پر عوام کو دوبارہ باہم دست و گریبان کر دیا گیا ہے۔باچاخان مرکزسے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے والے علاقے میں موجود بجلی فراہم کرنے سے قاصر ہیں اور صوبے کے خالص پن بجلی منافع کی اصل قسط بھی صوبائی حکومت حاصل نہیں کر سکی۔عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے اضافہ کرنے والوں کے اصل چہرے بے نقاب ہو رہے ہیں۔اسفند یار ولی خان نے دیر اور سوات کی عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام دشمن حکومتوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا کر بھائی چارہ کا مظاہر ہ کر تے ہوئے مسائل کا حل اتحاد کے ذریعے نکالیں۔انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی عوام کی پشت پر ہے اور مطالبات کی منظوری کیلئے ہر سطح پر نا صرف عوامی آواز اٹھائی جائیگی بلکہ مسائل کے حل کیلئے عوام کے ساتھ کھڑے اسفند یار ولی خان نے مزید کہا ہے کہ اپنے بنیادی آئینی حقوق حاصل کرنے کیلئے عوامی اتحاد و یکجہتی لازمی ہے۔عوامی اتحاد کی مضبوطی سے سرکاری و سیاسی عزائم ناکام بنائے جا سکتے ہیں۔
تحریک انصاف اور ن لیگ میں کشیدگی،اسفندیارولی خان کے صبر کاپیمانہ لبریز
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی















































