برسلز(نیوزڈیسک) یورپی یونین کی انتظامی باڈی نے ترک شہریوں کے لیے رکن ریاستوں میں سفر کے لیے ویزا کی شرط ختم کرنے کی قانونی تجویز پیش کر دی ہے، جس کی توثیق یورپی پارلیمان کرے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین اور ترکی کے درمیان مہاجرین کے بحران کے تناظر میں طے کردہ ڈیل کے تحت ترک شہریوں پر یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں سفر کے لیے ویزا شرائط ختم کرنے کا نکتہ شامل تھا۔ ترکی یورپ کو مہاجرین کے حوالے سے دوسری عالمی جنگ کے بعد کے سب سے بڑے بحران میں مدد کر رہا ہے اور اپنے ہاں سے ان تارکین وطن کو بحیرہء ایجیئن عبور کر کے یونان پہنچنے سے روک رہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ یورپی کمیشن نے سفارش کی ہے کہ ترکی کے شہریوں کے لیے یورپ میں کم مدتی قیام کے لیے ویزا کی شرط ختم کر دی جانا چاہیے۔ قوی امکان ہے کہ یورپی کمیشن کی ان تجاویز کو یورپی پارلیمان منظور کر لے گی۔ یورپی کمیشن کی جانب سے تاہم کہا گیا ہے کہ ابھی یورپی یونین کے 72 نکاتی مطالبات میں شامل کچھ نکتوں پر انقرہ حکومت کو عمل درآمد کرنا ہے۔ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ویزا فری انٹری کے لیے ان نکات پر ’ہنگامی بنیادوں‘ پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔یورپی کمیشن نے بدھ کے روز یونین کی رکن ریاستوں میں مہاجرین کی تقسیم سے متعلق ایک فارمولا بھی متعارف کروا دیا ہے، جس کا مقصد اٹلی اور یونان جیسے مہاجرین کے بہاؤ سے پریشان ممالک کا بوجھ بانٹنا ہے۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ کمیشن کے اس منصوبے کو مشرقی یورپی ریاستوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس منصوبے کے تحت یورپی یونین کی تمام 28 رکن ریاستوں کو ایک خاص کوٹے کے تحت یورپ پہنچنے والے مہاجرین کو اپنے ہاں بسانا ہے۔ کمیشن نے رکن ریاستوں کو یہ اختیار دیا ہے کہ اگر کوئی ریاست چاہے تو وہ مہاجرین کو قبول نہ کرے، تاہم ایسی صورت میں ایک سال کے لیے فی مہاجر اسے ڈھائی لاکھ یورو کی رقم ادا کرنا ہو گی، تاکہ ایسے مہاجر کو کسی دوسرے ملک میں بسایا جا سکے۔