پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایرانی پارلیمانی انتخابات میں حسن روحانی کے حامیوں نے میدان مارلیا

datetime 30  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(نیوزڈیسک)ایران کے پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صدر حسن روحانی کے اعتدال اور اصلاحات پسند گروہوں نے پھر میدان مارلیاجس کے بعد اب حسن روحانی کے لیے قانونی سازی میں آسانی ہو جائے گی۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایران میں منعقد کیے گئے پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بھی اعتدال پسند سیاستدان حسن روحانی اور ان کے حامیوں نے کٹر نظریات کے حامل گروہوں پر سبقت حاصل کر لی، 2004 کے بعد کٹر نظریات کے حامل گروہوں کی یہ پہلی ناکامی ہے تاہم ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اس مرتبہ بھی اعتدال پسند قطعی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ایرانی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ابتدائی نتائج کے مطابق گزشتہ روز اڑسٹھ نشستوں کے لیے پولنگ کی گئی، جن میں سے 33 پر روحانی کے سیاسی دھڑے کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی جبکہ اکیس پر کٹر نظریات کے حامل گروہوں کو حمایت حاصل ہوئی۔یوں اصلاحات پسندوں کو 290 والی پارلیمان میں 128 نشستوں پر کامیابی حاصل ہو گئی ہے۔ اس نئی پارلیمان میں روحانی کے مخالفین 124 نشستیں حاصل کر سکے ہیں جبکہ بقیہ آزاد امیدوار ہیں، جو پارلیمان میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردارادا کریں گے۔قدامت پسندوں کی ایک نیوز ایجنسی نے البتہ کہا کہ روحانی کے حامی ان انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 35 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لیں گے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ایک کروڑ سترلاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے اس مقصد کے لیے اکیس صوبوں میں پولنگ ہوئی جبکہ کئی حلقوں میں پولنگ کے مقررہ وقت میں اضافہ بھی کیا گیا۔ان انتخابات کو ایرانی صدر روحانی کے لیے ایک ریفرنڈم بھی قرار دیا جا رہا تھا۔ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین حالیہ جوہری ڈیل کے بعد تہران حکومت پر عائد پابندیوں کو ختم کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے بدلے ایران نے اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کا عہد کیا ہے۔ اس تناظر میں ایران کے حالیہ انتخابات پر مغربی ممالک نے بھی کڑی نظر رکھی ہوئی تھی۔سیاسی مبصرین کے مطابق سن 2013ء میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے والے صدر حسن روحانی نے ایک بڑی کامیابی سمیٹی ہے۔ ان مبصرین نے اس پارلیمانی انتخابات میں کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے روحانی پراعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔رواں برس فروری میں ہونے والے پارلیمانی الیکشن بھی عوام کی ایک بڑی تعداد نے روحانی اور ان کے اعتدال پسند حامیوں کو ووٹ دیے تھے، جس کی وجہ سے وہ ان سیاسی مخالفین کے خلاف معمولی سبقت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…