اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

اہم یورپی ملک میں سیاسی پناہ کے نئے قوانین متعارف

datetime 29  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویانا(نیوزڈیسک)آسٹرین پارلیمان نے رائے شماری کے ذریعے ملک میں سیاسی پناہ کے نئے سخت ترین قوانین منظور کر لئے۔ نئے قوانین کے تحت آسٹریا میں سیاسی پناہ کی زیادہ تر درخواستیں مسترد کی جا سکیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انتہائی متنازعہ قرار دیے جانیوالے ان نئے قوانین کو آسٹرین پارلیمان میں 67 کے مقابلے میں 98 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔ نئے قوانین کے تحت ویانا حکومت پناہ گزینوں کے بحران کو بنیاد بنا کر ملک میں ایمرجنسی تک نافذ کر سکتی ہے۔ علاوہ ازیں حکومت کو یہ اختیار بھی حاصل ہو گا کہ وہ پناہ کی تلاش میں آسٹریا کی ریاستی حدود میں داخلے کے خواہش مند تارکین وطن کو سرحد پر سے ہی واپس بھیج دے۔یورپی یونین کے کسی بھی دوسرے رکن ملک میں سیاسی پناہ کے مروجہ قوانین سے کہیں زیادہ سخت ان نئے قوانین کے تحت اس ملک میں جمع کرائی گئی پناہ کی زیادہ تر درخواستیں رد کی جا سکیں گی۔ ان قوانین کا اطلاق خانہ جنگی کے شکار ملک شام اور دیگر شورش زدہ علاقوں سے آنے والے مہاجرین اور تارکین وطن پر بھی ہو گا۔آسٹریا میں حزب اختلاف کی جماعتوں اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے تارکین وطن اور مہاجرین کے خلاف منظور کیے گئے ان نئے قوانین پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں انسانی حقوق کے عالمی کنوینشن کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔اس کے برعکس آسٹریا کے وزیر داخلہ وولف گانگ سوبوتکا کا ان قوانین کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چوں کہ یورپی یونین کے کئی دیگر رکن ممالک تارکین وطن کی تعداد میں کمی لانے میں اپنا کردار ادا نہیں کر پائے، اس لیے آسٹریا کے پاس ایسے قوانین متعارف کرانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم سارا بوجھ اپنے کندھوں پر نہیں اٹھا سکتے۔آسٹریا میں گزشتہ برس 90 ہزار سے زائد تارکین وطن نے پناہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں دی تھیں۔ علاوہ ازیں مغربی اور شمالی یورپ پہنچنے والے گیارہ لاکھ سے زائد تارکین وطن آسٹریا ہی کی حدود سے گزر کر ان یورپی ممالک میں پہنچے تھے۔نئے قوانین کے مطابق مہاجرین کے بحران کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کی جا سکتی ہے۔ آسٹریا کی حدود میں داخل ہونے اور پناہ کی درخواست دینے کا حق صرف ان تارکین وطن کو دیا جائے گا جن کی جانوں کو آسٹریا کے پڑوسی ممالک میں خطرہ ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…