اسلام آباد(نیوزڈیسک)قطر میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کے اجلاس میں پیداوار کے انجماد پر اتفاق نہ ہونے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اجلاس کے بے نتیجہ رہنے کے چند گھنٹوں بعد ہی قیمتوں میں پانچ فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔یہ اجلاس تیل کی پیداوار کو موجودہ شرح پر منجمد کرنے کے سلسلے میں منعقد کیا گیا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ اس پر اتفاق کے نتیجے میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ ہو سکے گا۔
تاہم تیل کی مارکیٹ میں ایران کے کردار کی وجہ سے اجلاس میں پیداوار منجمد کرنے پر اتفاقِ رائے نہ ہو سکا۔سعودی عرب اپنی تیل کی پیداوار پر اس وقت تک کوئی حد مقرر نہیں کرنا چاہتا جب تک ایران بھی ایسا ہی کرنے پر تیار نہ ہو جائے۔
اجلاس کے فوراً بعد گھنٹوں کے اندر اندر تیل کی قیمتوں میں پانچ فیصد کمی نظر آئی۔ادھر ایران بین الاقوامی پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد زیادہ سے زیادہ تیل فروخت کرنا چاہتا ہے اور اس نے اس اجلاس میں شرکت بھی نہیں کی۔چھ گھنٹوں تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد قطر کے توانائی کے وزیر محمد بن صالح ال سدا نے کہا تھا کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ’مزید وقت کی ضرورت ہے۔‘
اجلاس میں اوپیک کے رکن ممالک کے ساتھ روس جیسے ممالک نے بھی شرکت کی جو تیل برآمد تو کرتے ہیں لیکن اوپیک کے رکن نہیں ہیں۔محمد بن صالح ال سدا کا کہنا ہے کہ ’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں اوپیک میں شامل اور دیگر تیل برآمد کرنے والے ممالک کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے مزید وقت کی ضرورت ہے۔‘
کانفرنس بے نتیجہ رہی، مگر عوام کیلئے بڑی خوشخبری آ گئی
18
اپریل 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں