برسلز(نیوزڈیسک)یورپی کمیشن نے یورپ بھر میں سیاسی پناہ کے نئے اور متفقہ قوانین بنانے کی تجاویز پیش کر دیں تاہم کچھ یورپی ممالک نے ان تجاویز پر فوری تنقید بھی شروع کر دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے پیش کردہ ’ڈبلن قوانین‘ کے نام سے جانے جانے والے سیاسی پناہ کے موجودہ یورپی قوانین میں ترامیم کے خلاف چیک جمہوریہ کا فوری رد عمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس معاملے پر یونین کی رکن ریاستوں میں اختلاف رائے کتنا زیادہ ہے۔ڈبلن قوانین کے مطابق یورپی یونین کی حدود میں داخل ہونے والے پناہ کے متلاشی افراد صرف اسی ملک میں سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں جہاں سے وہ یونین کی حدود میں داخل ہوئے ہوں۔ ان قوانین کی وجہ سے غیر یورپی تارکین وطن کا سب سے زیادہ بوجھ یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں پر واقع اٹلی اور یونان جیسے ممالک کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔اس قانون کو منصفانہ اور قابل عمل بنانے کے لیے یورپی کمیشن نے دو تجاویز پیش کیں۔ پہلی تجویز کے مطابق تارکین وطن کو یونان اور اٹلی جیسے ممالک سے نکال کر ایک کوٹے کے تحت دیگر یورپی ممالک منتقل کر دیا جائے گا۔ عارضی طور پر یورپ میں فی الوقت یہی قانون نافذ ہے تاہم اس پر عمل درآمد کی رفتار نہایت سست رہی ہے۔دوسری تجویز میں کہا گیا ہے کہ تارکین وطن چاہے کسی بھی یورپی ملک میں پہنچیں، انہیں لازمی اور مستقل نظام کے ذریعے یونین کے ممالک میں تقسیم کر دیا جائے گا۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے مہاجرت دیمیتریس اورامْوپولوس کا کہنا تھاکہ دونوں صورتوں میں تارکین وطن کو یونین کے رکن ممالک میں تقسیم کر دیا جائے گا۔ ہمیں اپنے نظام میں ذمہ داری کی منصفانہ تقسیم کے لیے یکجہتی پیدا کرنا ہو گی۔علاوہ ازیں کمیشن کی ایک تجویز کے مطابق آئندہ یورپی یونین کو بحران زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو براہِ راست یورپ لا کر انہیں پناہ دینی چاہیے تاکہ وہ خطرناک راستے اختیار کرتے ہوئے خود یورپ کا رخ نہ کریں۔ اس منصوبے پر بھی یونین کی رکن ریاستوں کی جانب سے ملا جلا ردِ عمل دیکھا گیا ہے۔یورپی کمیشن کی ایک اور تجویز میں کہا گیا ہے کہ یونین کے باہر سے یہاں آنے والے لوگوں کی یورپ میں بے قاعدہ نقل و حرکت روکنے کے لیے اسے قانونی طور پر جرم قرار دیا جائے۔چیک جمہوریہ کے وزیر داخلہ نے ان دونوں یورپی تجاویز پر فوری ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھاکہ سیاسی پناہ کے یورپی قوانین میں اصلاحات کے لیے پھر تارکین وطن کی لازمی تقسیم کی بات کی گئی ہے۔ ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ ہم یہ قبول نہیں کریں گے۔
یورپی کمیشن نے سیاسی پناہ کے نئے قوانین تجویز کر دئیے
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
70برے لوگ
-
طلبہ کیلئے بڑی خوشخبر ی :ہفتے میں 2 چھٹیاں ہونگی
-
بدنام زمانہ جنسی مجرم نے اپنی ای میلز میں عمران خان کو امن کیلئے بڑا ...
-
شہر قائد کی تاریخ کا سب سے بڑا ای چالان جاری کر دیا گیا
-
”میرے شوہر سے رابطہ کرنا بند کرو،، اداکار فیروز خان کی موجودہ اہلیہ نے سابقہ ...
-
دھرمیندر کی نجی ویڈیو لیک کرنے پر ممبئی کے ہسپتال کا سٹاف ممبر گرفتار
-
شادی سے پہلے منی اسکرٹ پہنتی تھی، بعد میں برقع بھی پہنا، فریال گوہر کا ...
-
والد کی جیب میں کپڑے خریدنے کے بھی پیسے نہیں ہوتے تھے: سنی دیول کا ...
-
مدینہ سمیت سعودی عرب بھر میں شدید بارشیں، سیلاب کا الرٹ جاری
-
برطانوی جریدے کی رپورٹ میں فیض حمید پر بشریٰ بی بی کو استعمال کرنے کا ...
-
ملتان سلطانز کو پی سی بی کی جانب سے نیا پی ایس ایل کنٹریکٹ نہ ...
-
انٹرپول نے مونس الہٰی کے خلاف 2 سال سے جاری تحقیقات بند کردیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
70برے لوگ
-
طلبہ کیلئے بڑی خوشخبر ی :ہفتے میں 2 چھٹیاں ہونگی
-
بدنام زمانہ جنسی مجرم نے اپنی ای میلز میں عمران خان کو امن کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا
-
شہر قائد کی تاریخ کا سب سے بڑا ای چالان جاری کر دیا گیا
-
”میرے شوہر سے رابطہ کرنا بند کرو،، اداکار فیروز خان کی موجودہ اہلیہ نے سابقہ اہلیہ کے درمیان ج...
-
دھرمیندر کی نجی ویڈیو لیک کرنے پر ممبئی کے ہسپتال کا سٹاف ممبر گرفتار
-
شادی سے پہلے منی اسکرٹ پہنتی تھی، بعد میں برقع بھی پہنا، فریال گوہر کا انکشاف
-
والد کی جیب میں کپڑے خریدنے کے بھی پیسے نہیں ہوتے تھے: سنی دیول کا انکشاف
-
مدینہ سمیت سعودی عرب بھر میں شدید بارشیں، سیلاب کا الرٹ جاری
-
برطانوی جریدے کی رپورٹ میں فیض حمید پر بشریٰ بی بی کو استعمال کرنے کا الزام
-
ملتان سلطانز کو پی سی بی کی جانب سے نیا پی ایس ایل کنٹریکٹ نہ ملنے کا انکشاف
-
انٹرپول نے مونس الہٰی کے خلاف 2 سال سے جاری تحقیقات بند کردیں
-
ایک دن آئے گا جب پاکستان سے پٹرول اور گیس کے مزید ذخائر نکلیں گے، رانا ثناء اللہ














































