پشاور(نیوزڈیسک)پشاورمیں بلی کے حبثے جتنے چوہوں کا معاملہ نیا رُخ اختیارکرگیا،حساس ادارے حرکت میں آگئے،حساس ادارے بھی اب اس بات پر غور کرنے لگے ہیں کہ آخر اتنے زیادہ اور اتنے بڑے بڑے چوہے شہر میں آئے کہاں سے ہیں،تفصیلات کے مطابق خوشبوو¿ں کا شہر اس وقت خونخوار بلی کے جثے کے برابر چوہوں کی یلغار کی زد میں ہے۔ ضلعی انتظامیہ چوہوں کی یلغار پر قابو پانے میں ناکام ہوئی تو اس نے اس کام پر شہریوں کو لگا دیا اور فی چوہا مارنے پر 25 روپے انعام کا اعلان کر دیا۔ضلعی انتظامیہ کی دیکھا دیکھی کنٹونمنٹ انتظامیہ نے چوہا مارنے والے کو تین سو روپے دینے کا اعلان کردیا،کسی بھی شہر میں چوہے ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے لیکن بلی کے حبثے کے چوہے اور وہ بھی ہزاروں کی تعداد میں یہ ایک ایسی بات ہے جس نے سب کو حیران کردیا ہے حساس اداروں نے اس بات پر غور شروع کردیا ہے کہ آخر اتنے زیادہ اور اتنے بڑے بڑے چوہے شہر میں آئے کہاں سے ہیں۔ذرائع کے مطابق حساس اداروں کو شبہ ہے کہ اس سلسلے کے پیچھے کسی سازش کی کڑیاں ہیں اور پشاور کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی اس قسم کے واقعات کے پیش نظر معاملے کی بھرپور اندازمیں تحقیقات کا فیصلہ کرلیاگیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ایک صوبائی وزیر نے الزام عائد کیا ہے کہ پشاور میں چوہے مقامی نہیں بلکہ کسی نے کنٹینر میں بھر کر بھیجے ہیں۔