لاہور ( نیوزڈیسک) سی آئی اے پولیس نے رائیونڈ روڈ پر خفیہ اطلاع پر چھاپے کے دوران مقابلے میں پانچ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ،مارے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ(افضال گروپ)اور تحریک طالبان پاکستان سے تھا،دودہشتگردوں کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر خیبر پختونخواہ حکومت نے 15 لاکھ روپے ہیڈ منی مقرر کر رکھی تھی،پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دہشتگرد گلشن اقبال پارک پر ہونے والے خودکش حملے سمیت دہشتگردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں،پولیس اورحساس اداروں نے دو موریہ پل کے قریب کارروائی کرتے ہوئے چھ مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے مزید تحقیقات کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔ذرائع کے مطابق حساس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انتہائی مطلوب دہشتگردوں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔ رائیونڈ روڈ پر اسی سلسلہ کی ایک کارروائی کے دوران پولیس کا دہشتگردوں سے مقابلہ ہو گیا جس میں پانچ دہشتگرد مارے گئے۔ مقابلہ رائے ونڈ روڈ پر واقع ایل ڈی اے ایونیو میں ہوا جہاں پولیس کے مطابق ہلاک ملزموں نے کرائے پر گھر حاصل کررکھا تھا۔ ذرائع کے مطابق سی آئی اے پولیس نے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا تو ملزموں نے پولیس کی چھاپہ مار پارٹی پر فائرنگ شروع کردی جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی۔دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ تقریباً دو گھنٹوں تک جاری رہا جس میں پانچ دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ بتایاگیا ہے کہ سی آئی اے صدر کے انسپکٹر خالد فاروقی کو اطلاع ملی کہ بلال ٹا?ن نزد ایل ڈی اے ایونیو سکیم میں القائدہ کے افضال گروپ اور تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے ملزمان ایک مکان میں آتشیں ہتھیاروں سمیت موجود ہیں جس پر پولیس پارٹی نے مذکورہ بالا مکان کو گھیر ے میں لے کر ریڈ کیا تو مکان کے اندرموجود ملزموں نے فائرنگ شروع کردی۔ ملزمان کی طرف سے پولیس پر سیدھی فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں پولیس اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی اور ملزمان پر قابو پانے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی فائرنگ کا یہ سلسلہ تقریبا 2 گھنٹے جاری رہا۔ ملزمان کی طرف سے فائرنگ کا سلسلہ بند ہونے پر پولیس اہلکار مکان میں داخل ہوئے تو پانچ ملزمان مکان کے مختلف حصوں میں مردہ حالت میں پڑے ہوئے تھے۔کمرے میں پڑی چارپائی کے نیچے سے 10 ہینڈ گرنیڈز بغیر ڈیٹو نیٹر ،4 عدد ٹائمر گھڑی والے، 4 عدد ٹائمر سپرنگ والے کے علاوہ 2 کلاشنکوف ایک پسٹل 9 ایم ایم اور ایک پستول 30 بور کے علاوہ 3 شناختی کارڈ بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق ہلاک شدہ ملزمان میں قاری ثاقب اور جنید ظہورایبٹ آباد،خان واحد محلہ آفریدی گڑھی پشاور، ناصر اقبال شرقپوراور ندیم اقبال سبزہ زار کے رہائشی تھے۔ملزمان ملٹری اکیڈمی کاکول پر میزائل حملے ، پشاور میں آرمی افسران پر حملے ، آرمی کیمپ گجرات پر فائرنگ کر کے 9 افسران اور ملازمان کو شہید کرنے ،قادیانی عبادت گاہوں گڑھی شاہو اور ماڈل ٹا?ن میں خود کش حملوں،گڑھی شاہو جوس کارنر ، الفلاح بلڈنگ مال روڈ ، پیرو کیفے ٹیریا، رفیع پیر کلچرل کمپلیکس ، کرا?ن نیٹ کیفے گڑھی شاہو میں کریکر دھماکوں،کالا شاہ کاکو میں گرڈ اسٹیشن اور پولیس ٹریننگ سنٹرفاروق آبادپر حملوں میں ملوث ہونے کے علاوہ جنرل طارق مجید کے داماد ، عامر ملک کو 10 کروڑ روپے اور امریکی شہری ڈاکٹر وارن وائن سٹائن کو 30 کروڑ روپے، ملتان سے ایک این جی او کے دو غیر ملکی ممبران کو تاوان کے عوض اغوا کرنے جیسی سنگین وارداتوں میں بھی ملوث تھے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے اشتہاری ملزمان قاری ثاقب اور جنید ظہور کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر صوبہ خیبر پختونخواہ حکومت نے بالترتیب10 لاکھ اور5 لاکھ روپے ہیڈ منی مقرر کر رکھی تھی۔ ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک کئے گئے ملزموں کے گلشن اقبال پارک دھماکے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے کیونکہ ان کے قبضے سے گلشن اقبال پارک ، ریس کورس پارک، باغ جناح اور دیگر حساس عمارتوں کے نقشے بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان مزید دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔پولیس نے ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دی۔حساس اداروں کی طرف سے لاہور اور گرد و نواح میں مشترکہ آپریشن کے دوران درجنوں افراد کو شناختی کوائف کی عدم دستیابی پر حراست میں لیا گیا۔ پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران شہریوں کے شناختی کوائف اور مشکوک گاڑیوں کو بھی چیک کیا گیا۔پولیس اورحساس اداروں نے دو موریہ پل کے قریب کارروائی کرتے ہوئے چھ مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔لاہورمیں دو موریہ پل کے قریب پولیس اورحساس اداروں کی جانب سے کارروائی کی گئی، کارروائی کے نتیجے میں 6 مبینہ دہشت گرد گرفتار کیے گئے جنہیں مزید تحقیقات کے لیے نامعلوم جگہ پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ علامہ اقبال ٹاؤن میں سرچ آپریشن کے دوران شناختی کوائف کی عدم دستیابی پرتیئس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گی۔