اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے والوں کے شناختی کارڈ چیک کیے جارہے ہیں دھرنے میں شرکت کے لیے جانیوالے10افراد کو حراست میں لے لیاگیافیض آباد،کرال چوک،کھنہ پل سمیت دیگرداخلی راستوں پرپولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے ۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس متن کے مطابق اسلام آباد کے داخلی راستوں پر چیکنک سخت کردی گئی ہے ۔ مجسٹریٹ کی جانب سے دھرنے میں موجود رہنماؤں کودیاگیادھرنے کو2 گھنٹے کے اندر ختم کردیا جائے،اہم سرکاری عمارتیں ہیں،غیر قانونی دھرنا ختم کرنا ضروری ہے۔ ڈی چوک پر دھرنا ختم کرنے کے لیے آپریشن کی تیاریاں مکمل کرتے ہوئے پولیس، رینجرز اور ایف سی کے 7 ہزار اہلکار آپریشن کے لیے تیارہیں پرامن طور پر منتشر افراد کو جناح ایونیو سے جانے دیا جائے گاجبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی پوزیشنیں سنبھال لیںآپریشن کی صورت میں بھی مظاہرین کو جناح ایونیو کی جانب دھکیلا جائے گا۔ڈی چوک سے جناح ایونیو تک تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے ۔ تحریری نوٹس میں یہ بھی کہاگیاہے کہ دوگھنٹے تک ڈی چوک خالی نہ کیا تو ایکشن ہوگا۔ اے ڈی سی جی عبدالستار ایسانی نے دھرنامزاکرات ناکام ہونے کے بعد پولیس اور انتظاْمیہ نے ایکشن کیلئے تیاری شروع کردی ڈی چوک پر دھرنا ختم کرنے کے لیے آپریشن کی تیاریاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی پوزیشنیں سنبھال لیں ہیں۔پولی کلینک ہسپتال کے ڈاکٹرفرخ کے مطابق اسلام آباد کے ہسپتالوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے150سے زائد اضافی بیڈ موجود ہیں۔ تمام ڈاکٹرز ، پیرامیڈیکل اسٹاف الرٹ اور آن کال رہنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔