سکھر(نیوزڈیسک) سکھرمیں مولانا فضل الرحمان دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ایک بار پھر پنجاب اسمبلی کی جانب سے پاس کیے گئے حقوق نسواں بل پر پھٹ پڑے کہتے ہیں کہ اس بل کے آنے کے بعد بیٹی باپ اور بیوی خاوند کو گرفتار کرا سکے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں مدرسہ جامعہ حما دیہ منزل گاہ سکھر میں منعقدہ سالا نہ دستارفضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ حقوق نسواں بل یہ وہ بل ہے جسے انیس سواٹھانوے میں جنوبی افریقہ اور دو ہزار پانچ میں بھا رت کی پا رلیمنٹ پاس کر چکی ہے اسے دو ہزار بارہ میں قومی اسمبلی میں لایا گیا تھا مگر جے یوآئی نے مزاحمت کر تے ہو ئے اس پر قانون سازی رکوا دی تھی اور یہ پنجاب اسمبلی میں اس لیے پاس ہوگیا کہ وہاں جے یوآئی نہیں تھی ان کا کہنا تھا کہ پا کستان کو سیکولر تنظیموں اور این جی اوز کے حوا لے کر دیا گیا ہے اور پا کستان کی اسلامی شنا خت ختم کرنے کے لیے تحریکیں چل رہی ہیں اور قرار داد پا کستان پر بھی با تیں کی جا رہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ملک کی نظریا تی بنیا دوں پر بھی بات کرنے لگ گئے تو با ت یہیں ختم نہیں ہو گی اور پھر دور تک جا ئے گی کس طرح ایک غیر مسلم سربراہ پا کستان کے آئین کی پا سداری کرے گا ملک کو متفقہ ئین دینے میں بھٹو کے کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا پیپلز پا رٹی کے نظریئے کا محور بھٹو ہیں تو پھر ایسی کیو ں با ت کی جا رہی ہیں ہم اداروں اور معیشت کو دبا ﺅ سے نکالنا چاہتے ہیں اس لیے اب جانبدارانہ رویئے قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی امتیازی قوانین تسلیم کریں گے اور ہم کہتے ہیں کہ خدا پاکستان پر کوئی امتحان نہ لا ئے اگر ایسا ہوا تو یہ سیکولر نہیں پگڑی اور داڑھی والے فو ج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے نظر آئیں گے ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کے کے دورے کے عین وقت ایران کے پا سپورٹ پررا کے افسر کا پکڑا جا ناایران اور پا کستان کے تعلقات سبوتاڑکرنےکی سازش نہیں تو کیا ہے ہما رے ملک کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں اور پاکستا ن کو جس رخ پر لے جا نے کی کو شش کی جا رہی ہے وہ ہما را تاریک مستقبل ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ہم تشدد کو جرم مانتے ہیں مگر اس کو متنا زعہ بنانا عوامی خدمت نہیں ہے دنیا بھر انسانی حقوق کے چا رٹر اب انسانی حقوق کے ٹا رچر بن چکے ہیں دہچت گر دی کے خلاف ہم متحد تھے تو اسے کس کے اشارہ پر سبوتاڑ کیا گیاملک میں جو خواب دیکھے جا رہے ہیں وہ کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو نگے ملک میں ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے مذہب کو نقصان ہو لاہور سانحے پر پوری قوم اشکبار ہے اسمیں مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ جس دہما کے میں ستر افراد شہید ہو ئے ہوں اور سیکڑوں زخمی ہو ئے ہوں اس میں دہشتگرد کے جسم کا ٹکڑاکہاں سے بچ کر مل سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو تبا ہی کی طرف لے جا یا جا رہا ہے جے یو آئی چاہتی ہے کہ پا کستان کے اپنے پڑو سی ممالک ساتھ تعلقا ت اچھے ہوں اور ملک کی خا رجہ پالیسی کا اولین اصول بھی یہی ہو ان کا کہنا تھا کہ جس قوم کے لوگوں کو ان کی ما ﺅن نے آزاد پیدا کیا ہو انہیں کسی کا باپ بھی غلام نہیں بنا سکتا دستار فضلیت کانفرنس اور جلسے میںدیگر علماءکرام و رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا دستار فضیلت کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے جا معہ حما دیہ منزل گاہ سکھر کے فا رغ التحصیل طلباءکی دستار بندی بھی کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔