ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے ، امریکی محکمہ خارجہ

datetime 29  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے ،خطے سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے ملکر کام کریں گے ،اسلام آباد کے ساتھ ملکر خطے سے اس لعنت کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائیگا۔واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران جان کربی نے لاہور بم دھماکے کی ایک مرتبہ پھر مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ اس مشکل میں امریکی حکومت اور قوم پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ لاہور بم دھماکوں کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں پاکستان کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ساتھ ملکر خطے سے اس لعنت کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے کالعدم ٹی ٹی پی پر دباؤ جاری رکھاہوا ہے جس نے لاہور خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی بدستور خطرناک گروپ ہے اور اس سے وابستہ خطرہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے تاہم ٹی ٹی پی داعش کی طرح خود ساختہ خلافت قائم کرنے کے دعویٰ دار نہیں اور انہوں نے متبادل حکومتی نظام کے قیام کی کبھی کوشش نہیں کی اور نہ ہی حکومت کا تختہ الٹنے یا اس پر قبضے کی طرف بڑھے ہیں۔ اس لئے داعش اور ٹی ٹی پی دو مختلف گروپس ہیں جن کے اہداف اور مقاصد بھی مختلف ہیں تاہم تشدد کی فضاء پیدا کرنے کا طریقہ کار ان دونوں کا ایک ہی ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی کی صورتحال بارے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان بدستور اپنے ہی اندر سے دہشت گردوں سے لاحق خطرات میں گرا ہوا ہے اور امریکہ کا اس ضمن میں پاکستان کا ساتھ دینے کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی جو مدد کرسکا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ پورے خطے کے سر پر منڈلا رہا ہے اور کئی لحاظ سے پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔جان کربی نے کہا کہ داعش نے تدمر میں تاریخی آثار کو مٹانے سے متعلق جو کچھ بھی کیا اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ داعش نے تدمر میں آثار قدیمہ کو شدید نقصان پہنچانے کے علاوہ آثار قدیمہ کے ایک ماہر کا سر قلم بھی کر دیا تھا۔ شام میں فوج کے ہاتھوں تاریخی شہر تدمر کی آزادی کا خیر مقدم کرنے کے باوجود امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ شام میں بشار اسد کی بڑھتی ہوئی توانائی سے شام اور اس ملک کے عوام کو کوئی اچھی امید نہیں رکھنی چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…