بغداد(نیوز ڈیسک)عراق کے شمالی علاقے بعشیقہ کے مقام پر شدت پسند تنظیم دولت اسلامی ”داعش“ کی جانب سے داغے گئے راکٹ کے نتیجے میں ترکی کا ایک فوجی اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ شمالی عراق کے اس علاقے میں ترک فوجی مقامی کرد جنگجوو¿ں کے خلاف نبرد آزما ہیں جہاں گذشتہ روز داعشی جنگجوو¿ں نے ترکی کی فوجی اڈے پر متعدد راکٹ حملے کیے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ترک فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے کرد فورسز پر ایک راکٹ حملہ کیا تاہم اس کا نشانہ خطائ ہو گیا اور وہ ترک فوج کے زیراستعمال ’غیدو‘ فوجی اڈے پر جا گرا، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ راکٹ حملے کے بعد ترک فوج نے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ زخمی فوجی اہلکار کو عراق کی سرحد سے متصل سرناک شہر کے ایک اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ترکی نے کچھ عرصہ پیشتر اپنی فوجیں شمالی عراق کے بعشیقہ نامی علاقے میں اتاری تھیں۔ ترکی کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے سے کرد جنگجو ترکی پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ ترک فوجوں کی آمد سے بغداد حکومت سخت ناراض ہے اور وہ اسے ترکی کی کھلی مداخلت سے تعبیر کرتی ہے۔ جب کہ ترکی کا دعوی ہے کہ عراق میں اس کی فوج کی موجودگی داعش کے خلاف جنگ میں عراقی فورسز کی عسکری تربیت کر رہی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں