بغداد(نیوز ڈیسک)عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع بابل گورنری میں ایک فٹ بال اسٹیڈیم میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں کم سے کم50 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ، مرنے والوں میں عراق کی نجی شیعہ ملیشیا حشدالشعبی کے جنگجو بھی شامل ہیں، دہشت گرد نے خود کش حملہ اس وقت کیا جب فٹ بال اسٹیڈیم میں میچ جیتنے والی ایک ٹیم کو انعامات دیے جا رہے تھے۔ اس دوران خود کش بمبار لوگوں کے ہجوم میں گھس گیا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا،عرب ٹی وی کے مطابق بغداد کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیاکو بتایا کہ خود کش بمبار نے شمالی بابل میں اسکندریہ کے مقام پر ایک فٹ بال گراؤنڈ میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں گراؤنڈ میں موجود 50 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ زخمیوں میں حسن حسین کے علاقے کے اھل الحق تحریک کا اہم عہدیدار بھی شامل ہے، عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ ایک دہشت گرد نے گراؤنڈ میں گھس کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں50 افراد ہلاک ہوئے ۔بغداد کی پولیس کا کہناتھا کہ دہشت گرد نے خود کش حملہ اس وقت کیا جب فٹ بال اسٹیڈیم میں میچ جیتنے والی ایک ٹیم کو انعامات دیے جا رہے تھے۔ اس دوران خود کش بمبار لوگوں کے ھجوم میں گھس گیا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔