واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں صدارتی امیدوار کی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹک پارٹی کی ہلیری کلنٹن اور رپبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست ایرزونا میں کامیابی حاصل کرلی،امریکی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ امیگریشن کے تعلق سے ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف بہت واضح ہے اور وہ اس کے سخت مخالف ہیں، پولنگ سے یہ بات پوری طرح سے واضح ہوگئی ہے ان کا یہی پیغام ریاست کے قدامت پرست ووٹروں کو پسند آیا،ایریزونا میں کامیابی سے ٹرمپ کو پورے 58 مندوبین کی حمایت ملی ہے جس سے ان کی پوزیشن پہلے سے اور بہتر ہوگئی ہے،رپبکن پارٹی کے رہنما اور ان کے مدمقابل امیدوار پوری کوشش کر رہے ہیں کہ انھیں کسی طرح روکا جا سکے لیکن ان کی جیت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دوسری طرف ایریزونا میں لاطینی باشندوں یعنی میکسیکو اور دیگر پڑوسی ممالک سے آنے والے لوگوں کی تعداد بھی کافی بڑھ رہی ہے اور اسی اقلیتی طبقے کی ووٹوں سے ہلیری کلنٹن کی جیت یقینی ہوئی لیکن ڈیموکریٹک پارٹی میں ہلیری کلنٹن کے مد مقابل امیدوار برنی سینڈرز آئڈہو اور یوٹا جیسی چھوٹی ریاستوں میں اچھی کامیابی حاصل کر نے کی وجہ سے اب بھی ان کے سامنے ایک بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں،سیئیٹل میں جیت کے بعد اپنے خطاب میں ہلیری کلنٹن نے برسلز میں ہونے والے دہشت گرد حملوں پر بھی بات کی اور اس حوالے سے اپنے رپبلکن امیدرار کے بیانات پر سخت نکتہ چینی کی،ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ہم پیچیدہ اور بہت پر خطر دنیا میں رہتے ہیں اور ہمیں ایک ایسا کمانڈر ان چیف چاہیے جو ہمیں ایک مضبوط قیادت فراہم کر سکے جو سمجھ دار ہو اور ان خطروں سے نمٹنے میں ثابت قدم رہے۔انہوں نے ٹرمپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے رہنما کی ضرورت نہیں ہے جو مزید خوف پیدا کرے۔اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کو دہرایا کہ ان کا منصوبہ ہے کہ وہ امریکہ میں مسلمانوں کی آمد پر پابندی لگا دیں گے ۔