لاہور( نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے بغیر کسی پیشگی اطلا ع کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال حافظ آباد اور لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کے اراضی ریکارڈ سنٹر کا اچانک دورہ کیا۔وزیراعلیٰ بغیر پروٹو کول کے عام وین میں سفر کر کے ہسپتال اور اراضی سنٹر پہنچے ۔ وزیر اعلی کیلئے ٹیوٹا کار بھی موجود تھی تا ہم انہوں نے اس میں بیٹھنے سے انکار کر دیا اور عام وین میں اپنے عملے اور دیگر افسران کے ساتھ بیٹھے۔وزیر اعلی کے ساتھ کوئی پروٹوکول گاڑی موجود نہیں تھی اور وہ بیس منٹ کی مسافت طے کر کے پہلے ڈی ایچ کیو ہسپتال آئے اور بعد میں اسی وین میں بیٹھ کر اراضی سنٹر پہنچے۔وزیر اعلی کے دورے کے دوران کسی بھی موقع پر ٹریفک کو نہ روکا گیا بلکہ ان کی وین عام ٹریفک کے ساتھ رواں دواں رہی۔ہسپتال آمد کے بعد وزیر اعلی نے وارڈز میں مریضوں کی عیادت کی اور ان کے لواحقین سے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اورادویات کی فراہمی کے بار ے دریافت کیا۔وزیراعلیٰ نے وارڈز سے ملحقہ ٹوائلٹس کا بھی معائنہ کیا۔ مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیراعلیٰ کو اپنے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔مریضوں اوران کے اہل خانہ نے مسائل کے حل کے لئے فوری احکامات جاری کرنے پر وزیراعلیٰ کو دعائیں دیں ۔وزیر اعلی نے میڈیسن سٹور روم میں ادویات کے سٹاک کو بھی چیک کیااور ادویات کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام ادویات کے سٹاک کے آڈٹ کا حکم دیا۔وزیر اعلی کی آمد کی اطلاع ملنے پر سینکڑوں لوگ ہسپتال کے باہر جمع ہو گئے اورانہوں نے وزیر اعلی کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ وزیر اعلی نے ایک شہری کی شکایت پر ڈی پی او کو ہدایت کی کہ اس کے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ہسپتال کے باہر موجود لوگوں نے وزیر اعلی شہباز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے۔