الریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب نے کہاہے کہ ایران نے مملکت کے ساتھ اختلافات کے حل کے لیے کویت سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی جو درخواست کی تھی، سعودی عرب نے اس کا جواب نہیں دیا، اس لیے کہ مملکت کے نزدیک تہران کے ساتھ تعلقات کی درستی کوئی دوطرفہ مسئلہ نہیں اور سعودی عرب اس سلسلے میں خلیجی اور عرب دو خطوں کے مفادات کی نمائندگی کر رہا ہے۔سعودی اخبار کے مطابق دارالحکومت ریاض میں سفارتی ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے ان کوششوں پر کسی بھی سرکاری ردعمل کا امکان خارج از امکان ہے، جن کے بارے میں سنا جا رہا ہے کہ کویت ایران کی درخواست پر ان میں مصروف عمل ہے تاکہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بحال ہو سکیں اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کا نیا دور شروع ہو سکے۔ذرائع نے باور کرایا کہ سعودی عرب کا خیال ہے کہ تہران اور مشہد میں اس کے سفارتی مشنوں پر حملہ ہی واحد مسئلہ نہیں، بلکہ ایران یمن، شام، عراق، بحرین، لبنان اور خود کویت میں بھی مداخلت کر کے فساد پھیلا رہا ہے۔ذرائع نے واضح کیا کہ تمام خلیجی ممالک اس امر کے خواہش مند ہیں کہ اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لیے ایران کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ گزشتہ تجربات پھر سے نہ دہرائے جائیں جن میں ایران کے اقوال اور افعال میں مکمل طور پر تضاد پایا جاتا رہا۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی قانون اور خطے کی سطح پر معاہدوں کی پاسداری، مکالمے اور مفاد کے اصولوں کے مطابق تعاون کی پالیسی اور مداخلتوں کو روکا جانایہ سب جانے بوجھے امور ہیں جن کی تشریح کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔