کولکتہ(نیوزڈیسک)بھارتی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کپتان بننے کا لالچ نہیں کرنا چاہیے ،جو خود کو اچھا سمجھے وہ سب سے برا ہوتا ہے۔ شاہد آفریدی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہیں کپتان رہنا ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ وہ خود کر لیں ورنہ پھر کرکٹ بورڈ ہی یہ فیصلہ کر ڈالے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کی قیادت پر کئی سوالات اٹھا تے ہوئے کہاہے کہ جب کپتان خود دباﺅ ہو تو ٹیم کو کیسے سنبھالے گا ؟ ٹیم کی شکست کا ذمہ دار کسی ایک کھلاڑی کو قرار نہیں دیا جا سکتا ¾ شاہد آفریدی نے خود بولنگ ٹھیک کی اور نہ ہی دوسرے بولرز کا صحیح استعمال کیا ¾ اگلے میچز میں پاکستانی ٹیم پر شدید دباﺅ ہوگا ۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کے بعد ایک مقامی چینل کو اپنے انٹرویو میں عمران خان نے کہاکہ جب کپتان خود دباو¿ میں ہو تو وہ ٹیم کو کیسے سنبھال سکتا ہے، میں جب میچ سے قبل شاہد آفریدی سے ملا تو مجھے وہ بہت دباو¿ میں دکھائی دیا اور میں انھیں بار بار پرسکون رہنے کی تلقین کرتا رہا۔ انہوںنے کہا کہ ٹیم کو آگے لے جانے میں کپتان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے اور پوری ٹیم کپتان کی طرف دیکھ رہی ہوتی ہے لیکن جب کپتان ہی دباو¿ کا شکار ہو تو پھر پوری ٹیم پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ ٹیم کی شکست کا ذمہ دار کسی ایک کھلاڑی کو قرار نہیں دیا جا سکتا لیکن پاکستان کے اسپنر نے اچھی بولنگ نہیں کی، ان کی لائن اور لینتھ ٹھیک نہیں تھی، اسپنر کے ذریعے سے ہم فائدہ اٹھا سکتے تھے تاہم آفریدی نے نہ خود ٹھیک بولنگ کی اور نہ ہی دیگر بولرز کا صحیح استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جیت سے بھارت کا مورال بلند ہوگا ¾ گرین شرٹس پر اگلے میچز میں دباو¿ ہو گا، عمران خان نے ویرات کوہلی کی شاندار بلے بازی کی بھی تعریف کی۔