اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کی سب سے اہم وجہ منظر عام پر آگئی ہے ، ٹیم میں گروپ بندی کی وجہ سے اتحاد کا شیرازہ بکھر چکا ہے اور گروپوں کے ارکان اپنے دھڑے کی سر بلندی کیلئے ہی کھیلتے ہیں ۔نجی ٹی وی سما کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم میں اس وقت 2 گروپ بنے ہوئے ہیں جن میں سے ایک گروپ کی کمان شعیب ملک اور دوسرے کی کمان آفریدی کے پاس ہے۔ آفریدی کے گروپ میں وہاب ریاض، عمرا کمل اور انور علی شامل ہیں جبکہ آفریدی کے قریب ترین سمجھے جانے والے احمد شہزاد نے پارٹی بدل لی اور وہ شعیب ملک کے گروپ میں آگئے ہیں جبکہ ان کے گروپ میں محمد عرفان بھی شامل ہیں۔
مستند ذرائع کا کہنا ہے گروپنگ سے گریز کرنے والے نائب کپتان سرفراز احمد کو سائیڈ لائن رکھا جاتا ہے اور ٹیم کے اہم فیصلوں میں شامل نہیں کیا جاتابلکہ اصل نائب کپتانی کا کردار شعیب ملک ادا کررہے ہیں اور آفریدی کے بعد کپتانی کی امید لگائے بیٹھے ہیں یہی وجہ ہے کہ سرفراز احمد کو اوپر کے نمبروں پر بھی نہیں کھلایا جاتا بلکہ ٹیل اینڈرز کے ساتھ بھیجا جاتا ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ٹیم میں چار، چار لڑکوں کے 2 گروپ ہیں جبکہ باقی لڑکے اپنے کمروں تک محدود رہتے ہیںاور انہیں کسی فیصلے میں شامل نہیں کیا جاتا۔ ہر وقت شاہد آفریدی اور شعیب ملک کا کمرہ بھرا رہتا ہے اور دونوں کھلاڑی اپنے گروپ کے ارکان کے ساتھ مصروف رہتے ہیں جس کی وجہ سے ٹیم متحد ہونے کی بجائے بکھر کر رہ گئی ہے۔ پلیئرز صرف اپنے گروپ والوں میں بیٹھ کر باتیں اور مشاورت کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ کھلاڑی جو کسی گروپ کا حصہ نہیں ہیں انہیں ہر وقت یہی خطرہ رہتا ہے کہ انہیں شاید ٹیم سے ڈراپ نہ کردیا جائے۔ٹیم کے اہم فیصلوں کے وقت آفریدی اور شعیب ملک مل جاتے ہیں اور ہیڈ کوچ وقار یونس کی مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں جبکہ باقی اوقات میں اپنی دھڑے بندی بچانے کی فکر میں رہتے ہیں۔بھارت کیخلاف ہفتہ کو کھیلے جانے والے میچ میں شعیب ملک اور آفریدی نے کہا کہ وہ 4، 4 اوورز کرلیں گے جس کی وجہ سے عماد وسیم کو ڈراپ کرکے 4 فاسٹ بولرز کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا جبکہ محمد حفیظ بھی نچلے نمبروں پر بھیجے جانے کے فیصلے پر خوش نہیں تھے۔
قو می ٹیم گروپ بندی میں تقسیم جانئے کونسا کھلا ڑی کس کے گروپ میں شامل
21
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں