نئی دہلی (نیوزڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اسلام امن و شانتی کا مذہب ہے، یہ بات انھوں نے 20مختلف ممالک سے آنے والے صوفی علما پر مشتمل 3 روزہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، نریندر مودی نے کہا کہ مذہب اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام کا مطلب ہی امن و شانتی ہے اور اس کا دہشت گردی سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔اس کا پیغام مکاتب فکر اور فرقوں کی حدود سے کہیں بڑا ہے جب ہم اللہ کے 99ناموں کے بارے میں سوچتے ہیں تو اس میں سے کوئی بھی نام تشدد یا طاقت کی غمازی نہیں کرتا، پہلے کے 2نام تو ہمدردی اور رحم کیلئے ہیں، اللہ رحمن اور رحیم ہے، بھارتی وزیر اعظم نے اپنے نصف گھنٹے کے خطاب میں اسلام، صوفی روایات اور اسلامی تہذیب و ثقافت کی بات کی اور کہا کہ بھارت میں اسلام کی جڑیں کافی مضبوط رہی ہیں۔ کانفرنس کا اہتمام بریلوی مکتب فکر کے اداروں نے کیا ہے لیکن کہا یہ جا رہا ہے کہ اسے مرکزی حکومت کی سرپرستی بھی حاصل ہے، حکومت کے ہی ایک بہت ہی معروف اور مہنگے ایوانوگیان بھون میں اسے کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان، مصر اور شام جیسے کئی مسلم ممالک کے صوفی علما شرکت کر رہے ہیں۔