اسلام آباد(نیو زڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اسلام امن و شانتی کا مذہب ہے، یہ بات انھوں نے 20 مختلف ممالک سے آنے والے صوفی علما پر مشتمل 3 روزہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، نریندر مودی نے کہا کہ مذہب اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام کا مطلب ہی امن و شانتی ہے اور اس کا دہشت گردی سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔اس کا پیغام مکاتب فکر اور فرقوں کی حدود سے کہیں بڑا ہے جب ہم اللہ کے 99 ناموں کے بارے میں سوچتے ہیں تو اس میں سے کوئی بھی نام تشدد یا طاقت کی غمازی نہیں کرتا، پہلے کے 2 نام تو ہمدردی اور رحم کیلیے ہیں، اللہ رحمن اور رحیم ہے، بھارتی وزیر اعظم نے اپنے نصف گھنٹے کے خطاب میں اسلام، صوفی روایات اور اسلامی تہذیب و ثقافت کی بات کی اور کہا کہ بھارت میں اسلام کی جڑیں کافی مضبوط رہی ہیں۔17 سے 20 مارچ کے درمیان چلنے والی اس کانفرنس کا اہتمام بریلوی مکتب فکر کے اداروں نے کیا ہے لیکن کہا یہ جا رہا ہے کہ اسے مرکزی حکومت کی سرپرستی بھی حاصل ہے، حکومت کے ہی ایک بہت ہی معروف اور مہنگے ایوان’وگیان بھون‘ میں اسے کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان، مصر اور شام جیسے کئی مسلم ممالک کے صوفی علما شرکت کر رہے ہیں۔
اسلام امن و شانتی کا مذہب ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی
19
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں