احمدآباد(نیوز ڈیسک) بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں ریاستی حکومت کو مختلف مذاہب سے ایسے 1, 838 لوگوں کی درخواستیں ملی ہیں جو اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ان میں سے 1, 735 درخواستیں ایسے لوگوں کی تھیں جان کا مذہب ہندو تھا۔ واضح رہے کہ بھارتی ریاست گجرات کے تبدیلی مذہب قانون کے تحت کسی بھی شخص کو مذہب تبدیل کرنے سے پہلے ضلع اتھارٹی کی اجازت ضروری ہوتی ہے۔ ریاستی حکومت نے ان میں سے نصف لوگوں کی درخواستیں قبول نہیں کیں۔ صرف 878 لوگوں کو ہی مذہب تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 1, 735 ہندوؤں کے علاوہ 57 مسلمان، 42 عیسائی اور 4 پارسیوں نے بھی اپنا مذہب تبدیل کرنے کیلئے درخواست دی تھی۔ تاہم بدھ مت اور سکھ مذہب سے کسی قسم کی درخواست نہیں ملی۔ یہ درخواستیں بنیادی طور پر سورت، راجکوٹ، پور بندر، احمد آباد، جام بگر اور جونا گڑھ سے تھیں۔ ادھر پٹنہ سے اطلاعات ہیں کہ 300 ہندو افراد نے اپنے مذہب کو خیر باد کہتے ہوئے بدھ مت اختیار کر لیا ہے۔ ہندوؤں نے یہ اعلان بودھ گیا میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔ اس موقع پر ہندو مذہب چھوڑنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ ہندو مذہب میں ذات کے نام پر دراڑ پیدا کی جاتی ہے۔ ہم لوگوں نے اس اونچ نیچ کے نظام سے نجات کیلئے ہندو مذہب کو چھوڑا۔ مذہب بدلنے والے افراد کا تعلق بہار، مہاراشٹر اور دیگر ع؛اقوں سے تھا۔ مذہب تبدیل کرنے والے ان افراد میں 140 خواتین بھی شامل تھیں۔