ماسکو (نیوز ڈیسک)رو سی صدر ولا دیمیر پیوٹننے شام سے اپنی فوج کی واپسی کا حکم دے دیا ، جسکا شامی حزب اختلاف اور اقوام متحدہ نے خیر مقدم کیا ہےتاہم امریکا کا کہنا ہے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے فوج کی واپسی کا فیصلہ ماسکو میں وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور وزیر دفاع سرگے شوئیگو سے ملاقات میں کیا۔ صدر کا کہنا تھا کہ شام میں روس نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ انہوں نے فیصلہ شام کے صدر بشار الاسد کے مشورے سے کیا ہے۔ کریملن سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کی واپسی کا فیصلہ زمینی حقائق مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ فوج کے انخلا کے باوجود روس لطاکیہ میں ہوائی اڈہ اور بحیرہ روم کے کنارے بندرگاہ طرطوس پر بحری اڈہ قائم رکھے گا۔ ادھر جنیوا میں امن مذاکرات کرنے والی حزب اختلاف کی ٹیم کے ترجمان سلیم المصلات اور اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے شام سٹیفن ڈی مستورا نے روسی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے انہیں روس کے فیصلے کا پہلے سے علم نہیں تھا۔ وائٹ ہاو¿س کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا حالات کا جائزہ لے رہے ہیں