ماسکو(نیوزڈیسک)روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک کے پاس ترک فوج کے شامی علاقے میں موجود ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق سرگئی لاروف نے ایک بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ ترکی اور شام کے درمیان سرحد پر ترکی اپنے اقدامات کے ذریعے خاموشی سے توسیع پسندی پرعمل پیرا ہے۔واضح رہے کہ ترکی کے ایک اعلیٰ عہدے دار کچھ عرصہ قبل وضاحت کی تھی کہ ان کا ملک ہمسایہ شام میں فوجی مداخلت کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کررہا ہے اور اس سے متعلق روس کے بیانات محض پروپیگنڈا ہیں۔انھوں نے کہا کہ روس نے تو خود شام میں اپنی فوج مہم تیز کررکھی ہے اور وہ بحران کے حل کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کررہا ہے۔ترکی کے ایف سولہ لڑاکا طیاروں نے نومبر میں شام کے ساتھ واقع سرحدی علاقے میں اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روس کا ایک لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا۔اس واقعے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان سخت کشیدگی پائی جارہی ہے۔روسی صدر ولادی میر پوتین نے اپنے طیارے کی تباہی کو پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قرار دیا تھا اوراس کے ردعمل میں ترکی کے خلاف اقتصادی پابندیاں عاید کردی تھیں۔