لندن (نیوز ڈیسک)لندن میں انسداد دہشت گردی اور انتہاپسندی سے متعلق تھنک ٹینک کوئیلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کے کیمپوں میں 50 سے زیادہ برطانوی بچے ہیں جب کہ تنظیم میں شامل 30 ہزار سے زیادہ غیرملکیوں میں برطانوی جنگجوو ¿ں کی تعداد تقریبا 800 ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کوئیلم کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں محققین نے خبردار کیا ہے کہ ان بچوں کی اکثریت تربیتی مراحل اور ذہن سازی کے لیے خصوصی تعلیمی سیشنوں میں بیٹھتی ہے تاکہ ان کے ذہن میں تنظیم کے نظریات کا بیج بویا جا سکے اور وہ مستقبل میں جاسوس یا خودکش حملہ آور یا جلاد بن سکیں۔رپورٹ کے مطابق داعش تنظیم جوانان ِ اسلام کے نام سے ایک نیا ونگ کھول رہی ہے جس میں ان بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر تنظیم کے نظریات اور اصول و ضوابط یاد کرائے جائیں گے۔ تنظیم کا خیال ہے کہ یہ بچے داعش کی صفوں میں اس وقت موجود بہت سے جنگجوو ¿ں سے بہتر ثابت ہوں گے اس لیے کہ ان بچوں کو بچپن سے ہی تربیت اور تنظیم کے نظریات سے واقفیت حاصل ہو رہی ہے۔مذکورہ رپورٹ کل (بدھ کو )برطانوی پارلیمنٹ میں بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔