بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

سور کیوں حرام ہے ؟ ایک عیسائی کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 5  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیا آپ کو اپنے بزرگوں کی سکھائی ہوئی یہ بات یاد ہے کہ لفظ سور نہیں کہنا چاہیے، اس سے زبان ناپاک ہو جاتی ہے۔میں بھی کئی سال یہی سمجھتا رہا۔ بعد میں قرآن پاک اورترجمہ پڑھا تو انکشاف ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے خود اپنی کتاب میں اس جانور کا نام لے کر ذکر کیا ہے کہ یہ حرام ہے ۔ جبکہ یہ تحریر ایک مسیحی کی لکھی ہوئی پوسٹ سے لی گئی ہیں۔اس مسیح کی لکھی گئی پوسٹ کے مطابق سور کی غذا نہایت ہی گندی ہوتی ہے۔ یہ فضلہ جات کھا لیتا ہے، خراب پھل، سبزیاں، مردہ جانور اور کیڑے مکوڑے سب کچھ نگل جاتا ہے۔سور غذاوں میں پوشیدہ زہریلے کیمیل ایک فوم کی طرح چوستا ہے۔ اس لیے اس کا گوشت زہریلا ہوتا ہے۔دودھ پلانے والے دیگر جانوروں کی طرح سور کو پسینہ نہیں آتا۔ پسینے کا ایک مقصد جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرنا ہے۔ لہذا پسینہ نہ آنے کی وجہ سے یہ فاسد مادے سور کے جسم میں ہی رہتے ہیں۔سور کے گوشت میں کیڑے مکوڑے دوسرے جانوروں کے گوشت کی نسبت زیادہ جلد آ جاتے ہیں۔ سور اپنی گندی غذا کو بھی محض چار گھنٹوں میں ہضم کر لیتا ہے۔ یعنی ان کا نظام انہظام خوراک کو اچھی طرح صاف نہیں کرتا۔سور میں ایسی لگ بھگ 30 بیماریاں ہیں جو آسانی سے انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہیں۔ اس لیے بائبل میں عیسائیوں کو سوروں کے پنجر تک کو چھونے سے منع کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…