لاہور(نیوز ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ جاوید میانداد نے شاہد آفریدی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ایسا کھلاڑی ٹیم کا کپتان ہو جس کی کارکردگی پر ہی کسی کو بھروسہ نہ ہو ایسے میں ٹیم کی فتح یا کرکٹ کی بہتری کی کیا توقع کی جا سکتی ہے ،اقربا پروری اور پسند یا ناپسند کے معیار کی وجہ سے ڈومیسٹک کرکٹ اعلی معیار کے کھلاڑی پیدا نہیں کر رہی۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو پتہ نہیںکیا ہو رہا ہے؟ ہماری کرکٹ کے ساتھ جو ہو رہا ہے کیا اس کا نوٹس لیا گیا؟۔میانداد نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی اور کارکردگی نہ دکھانے والے کھلاڑیوں کو برطرف کر دینا چاہیے، متعدد پاکستانی کھلاڑیوں میں کرکٹ کی سمجھ بوجھ نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ کھیلنے کی صلاحیت سے عاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ختم ہونے والی پاکستان سپر لیگ نے قومی ٹیم کیلئے کوئی باصلاحیت کھلاڑی پیدا نہیں کیا، میں نے لیگ میں کوئی ایسا کھلاڑی نہیں دیکھا جو ا تنا قابل ہو کہ بگ باش یا آئی پی ایل کا کنٹریکٹ حاصل کر سکے۔انہوں نے کہا کہ ویرات کوہلی جیسے کھلاڑی اپنی 70 سے 80 فیصد اننگز میں کامیاب رہے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑیوں میں مستقل مزاجی نہ ہونے کے برابر ہے۔