جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

ملازمت چاہیے تو بتاؤ کام کیا کر سکتے ہو؟

datetime 2  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) برلن کے دفتر روزگار میں نوکریوں کے متلاشی مہاجرین امید اور بے یقینی کی مشترکہ کیفیت کے ساتھ انٹرویو دینے کے لیے بیٹھے ہوئے تھے۔ زیادہ تر کے پاس پیشہ ورانہ صلاحیتیں ثابت کرنے کے لیے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں۔برلن کی ایک عمارت کے باہر تارکین وطن کا رش اس قدر زیادہ تھا کہ پیدل چلنے والوں کو راستہ فراہم کرنے کے لیے بھی پولیس کو کام کرنا پڑا۔ ان بیتاب لوگوں کو چھوٹے چھوٹے گروپوں کی صورت میں اندر جانے دیا جا رہا تھا۔ یہ لوگ کسی فلمی ستارے کو دیکھنے کے لیے جمع نہیں تھے، بلکہ دفتر روزگار میں نوکری کی تلاش میں پہچنے تھے۔ برلن کی روزگار کی ایجنسی سے وابستہ آندرے ہانشکے کا کہنا تھا کہ برلن میں منعقد ہونے والی یہ ’جاب فیئر‘ یا ملازمتوں کے حصول کے لیے نمائش، جرمنی میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی نمائش ہےجو خاص طور پر صرف پناہ گزینوں کے لیے لگائی گئی ہے۔اب تک یہاں چار ہزار سے زائد تارکین روزگار حاصل کرنے کی خواہش میں رجسٹریش کروا چکے ہیں۔ انتظامیہ کا خیال ہے کہ آئندہ دنوں میں ہزاروں مزید افراد بھی نوکری ملنے کی امید میں جاب فیئر کا رخ کریں گے۔ اب تک جن پناہ گزین یہاں رجسٹریشن کے لیے آ چکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق شام، عراق، افغانستان اور پاکستان جیسے ممالک سے ہے۔اس مارکیٹ میں مختلف کمپنیوں اور تعلیمی اداروں کی جانب سے 211 اسٹال لگائے گئے ہیں جہاں مہاجرین کو بنیادی ضروری معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ تارکین وطن یہاں ملازمت حاصل کرنے کے لیے رابطے قائم کر سکتے ہیں۔ ان کمپنیوں میں بائر اور واٹن فال جیسی بڑی کمپنیوں کے علاوہ کئی علاقائی صنعتوں نے بھی حصہ لیا۔ اس دوران کُل ایک ہزار سے زائد نوکریوں کے لیے درخواستیں موصول کی گئیں۔‎

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…