اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ٹی وی کے مشہور میزبان اور سینئر صحافی مشتاق منہاس نے سیاست میں آنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر کی عوام کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں اور وزیراعظم نواز شریف کے نظریے کے مطابق کشمیری عوام کی خدمت کریں گے۔ منگل کو مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر میں شمولیتی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں عوام کی ترقی اور خوشحالی سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر کی دیانت پر کسی کو شک نہیں ان کے ہاتھ مضبوط کریں گے اور وزیراعظم نواز شریف کے نظریے کے مطابق کشمیری عوام کی خدمت کریں گے۔۔اطلاعات کے مطابق مشتاق منہاس کی شریف خاندان کے اہم ترین فرد نے حمایت کر دی ہے ‘ مشتاق منہاس کی شمولیت کے بعد باغ میں انکے اعزاز میں منعقدہ جلسہ میں مریم نواز شریف بعض وزراء سمیت خصوصی شرکت کریں گی باغ سے سابق وزیر کرنل نسیم کی حمائت حاصل کرنے انکے بیٹے کو اہم جگہ ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ مطابق مشتاق منہاس کو مشرف دور میں نواز شریف فیملی کی جرات سے حمایت کرنے پر سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا اس منصوبہ بندی کے تحت انہیں آزاد کشمیر کے ہر دورے میں اور بیرون ملک دوروں میں بھی میاں نواز شریف اپنے ساتھ رکھتے ہیں ان کی ہدایت پر ہی میاں محمد نواز شریف نے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کا قیام عمل میں لایا تھا۔انہیں وسطی باغ سے عام انتخابات میں امید وار بنا یا جائے گا انکی کامیابی کے لیے قمر الزمان سے بھی ا علی سطح پر معاملات طے کر لیے گئے ہیں عبد الرشید ترابی کو علماء اور مشائخ کی نشست پر ممبر اسمبلی بنایا جائے گا عبد الرشید ترابی اس حلقہ سے مشتاق منہاس کی حمایت کریں گے۔اس سے پہلے عام انتخابات میں نواز شریف نے انہیں راولپنڈی سے ن لیگ کا ٹکٹ قومی اسمبلی کی نشست پر جاری کیا تھا مگر انہوں نے پاکستان کے الیکشن لڑنے سے معذرت کر لی تھی مسلم لیگ ن کے آزاد کشمیر کے قیام کے وقت جن محدود ترین لوگوں کے ا علامیہ میں دستخط ہیں ان میں مشتاق منہاس بھی شامل ہیں مشتاق منہاس نے ہی گزشتہ سال چوہدری عبد المجید کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے دوران میاں نواز شریف کو اس بات پر قائل کیا تھا کہ ن لیگ چوہدری مجید کے خلاف بیر سٹر سلطان کا ساتھ نہ دے انہوں نے اپنے ذاتی مو بائل فون سے نواز شریف کی چوہدری مجید سے فون پر بات بھی کروائی تھی جس کے آزاد کشمیر کے وزیر میاں وحید بھی گواہ ہیں اسی فون کے بعد عد م اعتماد کی تحریک ناکام ہو گئی تھی اس بات کا بھی امکان ہے کہ حفظ ماتقدم کے طور پر جموں چھ سے بھی مشتا ق منہاس کو الیکشن لڑایا جائے۔