اسلام آباد(آئی این پی)پیمرا کونسل آف کمپلینٹس اسلام آباد نے پیمرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقدہ 32ویں اجلاس میں اے آر وائی نیوز چینل کے خلاف موجودہ جمہوری حکومت کے خلاف فوج کو اکسانے اور جمہوری نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے فوج کو مدعو کرنے کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے اے آر وائی چینل پر ایک لاکھ روپے جرمانے کی سفارش کر دی۔ اجلاس کی صدارت کونسل آف کمپلینٹس کی چئیر پرسن شمیم ہمایوں صاحبہ نے کی۔ایک خاتون شکایت گزار شنیلا سکندر نے مذکورہ چینل کے پروگرام “سوال یہ ہے کہ” کے میزبان ڈاکٹر دانش کے خلاف فوج کو جمہوری حکومت کے خلاف اکسانے کے خلاف پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کو تحریری شکایت کی تھی جس کی سماعت کے دوران شکایت کنندہ اور ٹی وی چینل اینکر کی موجودگی میں تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد کونسل نے متفقہ طور پر چینل کے خلاف جرمانے کی سفارش کی۔ کونسل نے پیمرا کوتمام ٹی وی چینلز کو تحریری ہدایت نامہ جاری کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی چینل کو کسی فرد یا ادارے کے خلاف نفرت یا ہتک آمیز پروگرام نشرکرنے کی ہر گز اجازت نہ ہو گی۔اے آر وائی نیوز چینل کے خلاف ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے دائر کردہ ایک اور ہتک عزت کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کونسل نے چینل کو ہتک آمیز اور غیز مستند خبر /پروگرام نشر کرنے پر15 یوم کے اندر نشریاتی پرائم ٹائم میں معافی طلب کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔چینل کی جانب سے مناسب انداز میں معافی نشر نہ کرنے کی صورت میں پیمرا کو چینل کے خلاف مزید قانونی چارہ جوئی کی بھی سفارش کی ہے۔LUMS یونیورسٹی کے نائب پروفیسر ڈاکٹر تیمور رحمان کی نجی ٹی وی چینل کے خلاف دائر ہتک عزت کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کونسل نے مذکورہ چینل کو “تنبیہ” جاری کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ٹی وی چینل کو لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے، بے بنیاد الزامات لگانے یا نفرت پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں ہونی چایئے۔ اس ضمن میں کونسل نے پیمرا کو تمام ٹی وی چینلز کو ہدایت نامہ جاری کرنے کی سفارش بھی کی۔سماء ٹی وی کے خلاف ایک خاتون کی ہتک عزت کی دائر کردہ شکایت کو خاتون کی جانب سے مزید کاروائی نہ کرنے کی تحریری درخواست کی بناء پر خارج کر دیا گیا۔ سماء ٹی وی نے کچھ عرصہ قبل تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خاتون کو روتے ہوئے بار بار دکھاکر ایک فرضی سکینڈل کا حصہ بنانے کی کوشش کی تھی جس پر پیمرا نے نوٹس لیتے ہوئے چینل کو مورخہ 16 جنوری کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔اجلاس میں کونسل کے دیگر ممبران بشمول پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری، داکٹر شاھ جہان سید او ر امجد علی آفریدی (ریجنل جنرل مینیجر/ سیکریٹری ٹو کونسل) بھی شریک تھے۔