لاہور(نیوزڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ای او بی آئی میں ایک ارب 60کروڑ کی کرپشن کا کھرا عبدالعلیم خان کی جانب جاتا ہے ،نیب اور ایف آئی اے پنجاب میں کس کے لئے چھریاں تیز کر رہی ہے اس کا مطلب خود ہی سمجھ لیا جائے ، پنجاب اسمبلی میں خواتین کے حقوق کا بل منظور ہونا خوش آئند ہے ،اگر کسی کو اس پر تحفظات ہیں تو اس میں ترامیم کی جا سکتی ہیں،جلد غیرت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر کے خلاف بھی بل لائیں گے ۔لاہور میں اپنے حلقہ انتخاب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ قومی اسمبلی اپنا بھرپو رکام کر رہی ہے اور ایشوز پر ہر کسی کو بات کرنے کی اجازت دی جاتی ہے ۔اپوزیشن لیڈر کی طرف سے اسمبلی کو غیر موثر کہنا اچھی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس احتساب کا مینڈیٹ ہے مگر وہ اسے شفاف اور غیر جانبدار بنائے ۔نیب حکومت کی اجازت کے بغیر جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے کی عمارت بیچے جانے کے خلاف بھی کارروائی تیز کرے ۔ انہوں نے نیب کی طرف سے پنجاب میں کارروائی کے لئے چھریاں تیز کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ای او بی آئی میں ایک ارب ساٹھ کروڑ کی کرپشن کا کھرا عبد العلیم کی جانب جاتا ہے ۔ نیب اور ایف آئی اے پنجاب میں کس کےلئے چھریاں تیزکر رہی ہے اس کا مطلب خود ہی سمجھ لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی سے خواتین کے حقوق کا بل منظور ہونا خوش آئند ہے ،جلد غیرت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر کے خلاف بھی بل لائیں گے ۔ اگر کسی کو منظور ہونے والے بل پر تحفظات ہیں توا س پر ترامیم لائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ قومی اسمبلی ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہو ۔