لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب اسمبلی سے خواتین کے حقوق پر پاس کروایا جانے والا بل خاندانی نظام کو مکمل تباہ کر کے رکھ دے گا۔خواتین پر تشدد اور غیرت کے نام پر قتل کی اسلام نے شدید مذمت کی ہے لیکن خواتین کے حقوق کے نام پر ایسے قوانین مسلط کرنا جس سے انسانیت کی تذلیل ہو کسی بھی صورت درست نہیں ہے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت اور مرد کو جو حقوق دئیے ہیں وہ کوئی اور مذہب اور قانون نہیں دے سکتا ۔ پنجاب اسمبلی سے پاس کیے جانے والے قانون میں مرد کو تضحیک اور مذاق بنا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی معاملات باہمی گفت و شنید اور محبت اور پیار سے چلتے ہیں ۔ جبر کی بنیاد پر چلایا جانے والا نظام خاندانی اور معاشرتی اقدار کو تباہ کر کے رکھ دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشرے میں عورت پر تشدد کے واقعات انتہائی کم ہیں لیکن کوئی بھی صاحب عقل عورت پر تشدد کی اجازت نہیں دے سکتا۔پنجاب اسمبلی سے پاس کیے جانے والے قانون سے خاندانوں کے اندر چپقلش اور تصادم بڑھے گا اور صلح کے راستے بند ہوں گے ۔ا نہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین سے باز پرس کریں اور اس قانون کو اعتدال کے دائرہ میں لایا جائے ۔ خواتین کے حقوق کے نام پر لایا جانے والا قانون ایک انتہاء ہے جس سے معاشرہ عدم توازن کا شکار ہوگا۔