جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

سیاسی جماعت کے کارکنوں کو بھارتی ایجنسی کی تربیت،گرفتار ملزمان کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 25  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان رینجرز سندھ نے انسداد دہشتگردی کی عدالت سے سیاسی جماعت کے 3 ملزمان کا90 روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا،ملزمان بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ سے تربیت یافتہ ہیں،ملزمان رینجرز اور پولیس پر بم حملوں سمیت ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں جبکہ شہر میں ہڑتالوں کو کامیاب بنانے کے لیے جلاؤگھیراؤ، قربانی کی کھالیں چھیننے ،چائنہ کٹنگ سمیت مالی بدعنوانیوں کے واقعات کا بھی اعتراف کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سیاسی جماعت کے3 دہشتگردوں فہیم عرف مرچی، ریاض اورناصر کو بدھ کو انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں منتظم جج کے روبرو پیش کر دیا گیا اور عدالت نے ملزمان کو تفتیش کے لیے90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کر دیا ہے۔اس موقع پرپاکستان رینجرزسندھ کے کرنل شاہدنے عدالت کے باہر پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیاسی جماعت کے تین کارکنان فہیم عرف مرچی، ریاض اورناصرعرف کھجی کا 90 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے،انہوں نے بتایا کہ فہیم کا تعلق سیاسی جماعت کے رنچھوڑلائن سیکٹر 30 کا کارکن ہے جبکہ ناصر لیاری سیکٹر یونٹ 32 کا کارکن ہے۔رینجرزکا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا ملزمان کا تعلق عسکری ونگ سے ہے اورانہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران انتہائی سنسنی خیزانکشافات کیے ہیں،رینجرزکے مطابق فہیم عرف مرچی،ایک بدنام عسکری ونگ کے یونٹ 30رنچھوڑلائن سیکٹر کاکارکن ہے اوربھارت کی خفیہ ایجنسی (را)سے تربیتی یافتہ دہشت گردہے،ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ اگست 1994ء4 میں کراچی سے ہوائی جہاز کے ذریعے سری لنکاگیاجہاں اس کی ملاقات پہلے سے موجود دہشت گردنے ملزم کورسیوکیااورپہلے سے موجود طاہرعرف لمبا،طاہرعرف تارہ،ارشد چٹا،ریاض لکڑی شفیق دھوبی ناصرف عرف کھی اورنعیم عرف کھا?سے تعارف کریا،ملزمان کوایک کوارٹر منتقل کردیاگیا اوربعدازاں کوسٹرکے ذریعے نیودہلی C۔9 لے گئے، جہاں سے ان کوہریانہ اور دہرہ دون کے علاقے میں ٹریننگ کے لیے پہنچادیاگیا،ملزم نے دوران تفتیش یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کو(را)کی طرف سے قائم کئے گئے ٹریننگ کیمپس میں جسمانی ورزش اورہتھیاروں کے استعمال کی ٹریننگ دی گئی ملزمان کوراکٹ لانچر،ایل ایم جی، کلاشنکوف، پسٹل فائرنگ ،گرینیڈ،پارسل اورپیٹرول بم بنانے،ٹائم بم بنانااورصابن اورپیٹرول کے ذریعے بم بنانے کی تربیت دی گئی، انڈیاسے واپسی کے بعد تربیت یافتہ دہشت گردکوپاکستان میں موجود شرپسندوں کی تربیت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی،ملزم نے شہرکے مختلف علاقوں میں بال بم دھماکوں کابھی اعتراف کیا ہے جس میں رنچھوڑلائن بازار،عثمان ا?باد اللہ مہرچوک ،رامسوامی،کھارادر،وزیرمینشن کی گیلری اور کھارادر پولیس چوکی پربال بم دھماکے شامل ہیں،ملزم نے 2001میں بدنام دہشت گرد سعیدبھرم کے حکم پرطارق روڈکے علاقے میں موٹرسائیکل بم بلاسٹ کیا،ملزم نے 1993ء4 کے دوران سندھ سیکریٹریٹ پرراکٹ لانچرحملے کابھی اعتراف کیا ہے، ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سندھ سیکریٹرییٹ کی عقبی دیوارپر7سے 8راکٹ فائرکئے جس سے سندھ سیکریٹریٹ کونقصان پہنچا اور پورے شہرمیں خوف وہراس پھیلا،ملزم نے پولیس ہیڈکوارٹر گارڈن پراپنے ساتھیوں کے ہمراہ رکٹ لانچروں سے حملہ کیااورپولیس ہیڈکوارٹرپر9سے 10راکٹ فائرکیے،ملزم2011ء4 میں سینٹرل جیل کراچی پرحملے کی منصوبہ بندی میں ملوث رہا ہے،ملزم نے دوران تفتیش 12افراد کی ٹارگٹ کلنگ کااعتراف کیا ہے جن میں پولیس اہلکار،مخالف کارکنان اورپولیس انفارمرشامل ہیں،ملزم نے چائنہ کٹنگ اورسرکاری زمینوں میں ہیرپھیر اورکمیشن لینے کابھی اعتراف کیا ہے،رینجرزکے مطابق ملزم ناصر بدنام عسکری ونگ کے یونٹ 32کے لیاری سیکٹرکاکارکن ہے اوربھارت کی خفیہ تنظیم (را)سے تربیتی یافتہ دہشت گردہے،ملزم نے دوران تفتیشی 4افراد کی ٹارگٹ کلنگ کااعتراف کیا ہے،جس میں مخالف گروپ کے کارکنان اوراپنے ہی ساتھی کارکن کے قتل کااعتراف کیا ہے،ملزم نے جبراکھالیں چھیننے اوربھتہ خوری کابھی اعتراف کیا ہے۔ملزم ریاض بدنام عسکری ونگ کے یونٹ 31کے لیاری سیکٹر کاکارکن ہے اوربھارت کی خفیہ ایجنسی (را)سے تربیت یافتہ ہے،ملزم نے دوران تفتیش ایک درجن سے زائد قتل کی وارداتوں کااعتراف کیا ہے جن میں متحرب دھڑے کے کارکن ،مذہبی سیاسی تنظیم کے کارکنان اورلسانی بنیادوں پراغواء4 کے بعد قتل کرنے کی وارداتوں کااعتراف کیا ہے، ملزم نے اس کے علاوہ 1995 ء4 کے دوران نشترروڈپرواقع ماچس والی گلی میں گرینیڈحملہ کیا جس میں متعددافراد ہلاک اورزخمی ہوئے،یہ حملہ ہڑتال کے لیے دی گئی کال کوکامیاب بنانے اورشہرمیں خوف وہراس پھیلانے کے لیے کیاگیا،اس کے علاوہ ملزم نے لی مارکیٹ اور بلوچ علاقوں میں بھی گرینڈحملے کرنے کااعتراف کیا ہے،ملزم نے ایک سیاسی تنظیم کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کوکامیاب بنانے کے لیے ہوئی فائرنگ گاڑیوں اوردیگر املاک کوجلانے کابھی اعتراف کیا ہے،ملزم نے جبری فطرے کی صورت میں بھتہ خوری کااعتراف کیا ہے۔کرنل شاہد نے کہا کہ میں میڈیا کے توسط سے کراچی کے شہریوں کابھی شکریہ اداکرناچاہتاہوں جن کے تعاون اوررینجرز ہیلپ لائن 1101پردی گئیں اطلاعات متعددخطرناک دہشتگردوں اورٹارگٹ کلرزکی گرفتاری کاباعث بنی اوریہ امیدکرتاہوں کہ آپ مستقبل میں بھی ایسے عناصر یافرد کی مشکوک سرگرمی کی اطلاع رینجرز ہیلپ لائن 1101پرکال یاSMSکے ذریعے کریںیاقریبی رینجرز ہیڈکوارٹر میں رابطہ کریں۔



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…