اسلام آباد(نیوز ڈیسک) انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے بائیو میٹرک مشین کے استعمال کی جزویات طے کر لی ہیں اور الیکشن کمیشن سے 3 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا تخمینہ طلب کر لیا ہے۔وفاقی وزیر زاہد حامد کی زیر صدارت انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں خواتین کی تصاویر پر مشتمل ووٹر فہرستیں امیدواروں کو نہ دینے کی سفارش کی گئی 190 ووٹر فہرستوں میں مردوں کی تصاویر کے بارے میں حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔ زاہد حامد نے کہاکہ ریٹرننگ افسر کے پاس مردوں اور خواتین کی تصاویر پر مشتمل ووٹر فہرستیں ہوں گی ۔ امیدواروں کو دی جانے والی ووٹر فہرستوں میں مردوں کی تصاویر شامل کرنے فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے تین لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا تخمینہ بھی طلب کر لیا ہے اور زاہد حامد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے 400 الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری کا ٹینڈر جاری کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک مشین کا تجربہ ستمبر کے بعد ضمنی الیکشن میں کیا جائے گا جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق بین الاقوامی ماہر کی رپورٹ ایک ہفتے تک مل جائے گی جس کے بعد ان سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا۔