لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان میں صوبہ پنجاب کے قانون ساز ادارے یعنی صوبائی اسمبلی نے خواتین پر تشدد کیخلاف پیش کیے گئے بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔خواتین پر تشدد کیخلاف منظور کیے گئے بل کے مطابق حکومت صوبے میں ٹال فری نمبر متعارف کرائے گی جس پر گھریلو تشدد کا شکار خواتین شکایات کراسکین گی جبکہ غلط اطلاعا پر تین ماہ قید یا 50 ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ عائد کیاجائیگا۔تشدد کی اطلاع پر پروٹیکشن آفیسر گھر میں داخل ہونے سے قبل سربراہ کو نوٹس کے ذریعے مطلع کرے گا جبکہ سربراہ کی جانب سے مذاحمت پر چھ سال قید اور پانچ لاکھ جرمانے کی سزاءسنائی جائیگی ۔تشدد کے بعد خواتین کو مرضی کخلاف بے گھر نہیں کیاجائے گا ، مزی تشدد کے خدشے پرمرد کو دو دن کیلئے گھر سے باہر رہناہوگا۔پنجاب اسمبلی میں منظور کیے گئے بل کے متن میں شامل ہے کہ مرد کو ضابطہ فوجداری کے تحت سزا ءسنائی جائے گی ، تشدد کی نوعیت دیکھ کر عدالتی حکم پر ٹریکر لگایا جائیگا جبکہ عبوری حکم کیخلاف ورزی پر ایک سال قید اور دو لاکھ جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔علیھدگی کی صورت میں مردعورت کے اخراجات برداشت کرے گا عدم ادائیگی کی صورت میں تنخواہ سے کٹوتی کی جائیگی ۔ خواتین کیلئے تحفظ سنٹر اور دارالامان بنائے جائیں گے ۔