ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

کراچی بلدیہ ٹاﺅن فیکٹری میں لگنے والی آگ کیسے لگی؟فیکٹری مالکان سے وصول کی گئی رقم کس کے پاس ہے؟تہلکہ خیز انکشافات

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) کراچی کی بلدیہ ٹاﺅن فیکٹری میں لگنے والی آگ منظم دہشت گردی تھی۔ پنجاب فارنزک لیب نے آگ آتش گیر مادہ سے لگنے کی تصدیق کی ہے۔ فرنیشنگ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج زبیر نے فیکٹری میں آگ لگائی۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق سانحہ کے بعد سیاسی جماعت کی جانب سے فیکٹری مالکان پر دباﺅ برقرار رکھا گیا۔ مالکان کی ضمانت کے بعد سیاسی جماعت کی جانب سے شدید دباﺅ ڈالا گیا۔ فیکٹری مالکان نے دباﺅ کے باعث معاملہ طے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مالکان نے ایک دوست کے ذریعے ایم کیو ایم کے اس وقت کے مرکزی رہنما انیس حسین قائم خانی کے قریبی ساتھی محمد علی حسن سے رابطہ کیا۔ مالکان اور سیاسی جماعت میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں کو معاوضہ دینے پر معاملہ طے ہوا۔ سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے متاثرین کو 5 کروڑ 98 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق مالکان نے حیدرآباد میں صدیق حسن قادری کے اکاﺅنٹ میں پیسے جمع کرائے۔ تاجر قادر حسن نے بتایا کہ پیسے انیس قائم خانی کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ تمام پیسہ حسن قادر اور انیس قائم خانی کے لے پالک بیٹے ڈاکٹر عبدالستار کے پاس ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانچ کروڑ روپے سے حیدرآباد میں ایک ہزار گز کا پلاٹ خریدار گیا۔ رپورٹ میں سرکار کی طرف سے درج پرانی ایف آئی آر واپس لینے کی سفارش کی گئی ہے اور پاکستان پینل کوڈ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ مقدمہ میں رحمان گولا، حماد صدیقی، زبیر سمیت دیگر ملزمان کو شامل کیا جائے اور مفرور ملزمان کو واپس لایا جائے جبکہ تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کرکے نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…