کراچی (نیوزڈیسک)سابق سفیر اقوام متحدہ اور کچھی رابط کونسل کے سرپرست اعلی حسین عبداللہ ہارون نے کہاہے کہ آصف علی زرداری سے میرے 50 سالہ پرانے تعلقات تھے لیکن انہوں نے ہم سے دھوکہ کیا جس کے باعث میں نے اقوام متحدہ کی نوکری چھوڑ کر کچھی برادری کو منظم کرنے کا فیصلہ کیا۔وہ کھوکھرا پار ملیر میں کے آر سی کے 7ویں یوم تاسیس کے موقعہ پر جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کچھی سپریم کونسل ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کو پیپلزپارٹی نے بے دردی سے استعمال کیا آج پہچاننے سے بھی انکار کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک وزیر کا نام لئے بغیر کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کا گٹھ جوڑ دیکھئے کہ اس وزیر نے دبئی میں 25 ملین ڈالر کا بنگلہ خریدا ہے۔وہ پیسہ کہاں سے آیا سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سندھ میں پیپلزپارٹی سیاست اور اقتدار پر مسلط رہے گی صوبہ کبھی ترقی نہیں کر سکے گا۔ پیپلز پارٹی سندھ اور سندھیوں کی سیج نہیں ہے جب تک سندھی عوام پیپلز پارٹی کو رد نہیں کریں گے اس وقت تک سندھ میں خوشحالی ممکن نہیں ہے ۔حسین عبداللہ ہارون نے کہا کہ میثاق جمہوریت کا معاہدہ دو خاندانوں کی حکمرانی کرنے والا معاہدہ ہے ۔جو کہ عوام کی بھلائی نہیں چاہتا بلکہ اپنا پیٹ بھرنے میں لگا ہو ا ہے ان خاندانوں سے عوام کو کوئی بھی فائدہ نہیں مل سکتا ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت حکومت کا نام نہیں عوام کی خدمت کا نام ہوتا ہے لیکن اس ملک میں جمہوریت اپنے مفاد حاصل کرنے کیلئے استعمال ہوتی رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ کو 19 فیصد حصہ دے رہا ہے میں مسلسل مطالبہ کرتا رہا ہوں اور کر رہا ہوں کہ 27 فیصد این ایف سی ایوارڈ سے دیا جائے۔ لیکن اس ملک پر قابض دو خاندان سندھ کے حقوق کو مسلسل غضب کر رہے ہیں ۔اور یہ ہی لوگ آدم شماری کے نام پر سندھ کے عوام سے دھوکہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اردو بولی قومی زبان ہے مردم شماری کے خانہ میں اردو زبان والا خانہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے جس کی ہم نے بھی سخت مخالفت کی ہے اور کر رہے ہیں اس کو آدم شماری کے خانے مین لکھنا چاہیے تھا کراچی میں رہنے والے تمام سندھی ہیںاور آدم شماری کے فارم میں اردو زبان کے خانے میں سندھی لکھوا کر سندھ دھرتی کے ساتھ اپنا حق ادا کریں۔انہوں نے کچھیوں اورسندھ کی تما م برادریوں سے آدم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔حسین عبداللہ ہارون نے کے آر سی کے یوم تاسیس کے موقعہ پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ کراچی کے شہید اور محافظ ہیں اپنی برادری کے وجود اور حقوق کیلئے دوران جدوجہد شہید ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں لیاری کے مختلف علاقوں میں کچھی نوجوانوں کو چن چن کر بے دردی سے قتل کیا گیا اور ان کے گھروں پر قبضے کئے گئے ۔حالات اتنے خراب ہوئے کہ کچھی گھروں سے در بدر بے وطن ہو کر پناہ کی تلاش میں سندھ کے دیگر علاقوں میں بھیجے گئے 25 ہزار سے زائد کچھیوں کو بدین و دیگر علاقوں میں پناہ دی گئی میں نے جب بے گھر کچھیوں کو گھر دینے کا مطالبہ کیا تو کہا گیا کہ عبداللہ حسین ہارون کچھیوں کو قتل کروانا چاہتا ہے ۔لیکن وقت نے ثابت کیا کہ ہم سندھ سمیت کچھی برادری کے سچے سپاہی ثابت ہوئے۔یوم تاسیس سے چیئرمین جئے سندھ محاذ ریاض علی چانڈیو ،کے آر سی کے رہنماﺅں حسین کچھی ،اختر ترک کچھی،ملیر کے سماجی رہنما خداڈنو شاہ، ناتھا عبداللہ شیخ، مینارٹی رہنما موہن لعل میشوری و دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔