الریاض(نیوز ڈیسک)دوکروڑ ریال کی لاگت سے ام الجود میں قائم کارخانے میں غلاف کعبہ کی تیاری کا کام جاری ہے ، غلاف کے لیے 670 کلوگرام خاص ریشمی دھاکہ استعمال کیا جارہا ہے ،عرب ٹی وی کی ایک رپورٹ میں خلاف کعبہ کی تیاری سے متعلق بتایاگیا ،ام الجود میں قائم کارخانے میں غلاف کعبہ کی تیاری کا کام سال بھر جاری رہتا ہے۔رپورٹ میں غلاف کی تیار کے مختلف مراحل بیان کیے گئے ہیں،خانہ کعبہ کی تیاری کے لیے نہایت عمدہ “السرسین” نامی ریشم کا دھاکہ استعمال کیا جاتا ہے۔ عموما غلاف کے لیے 670 کلوگرام خاص ریشمی دھاکہ استعمال کیا جاتا ہے۔ دھاگے کی تیاری کے بعد پہلا مرحلہ دھلائی کا ہے جس میں دھاگے کو اس کے منفی اثرات زائل کرنے کے لیے گرم پانی میں دھویا جاتا ہے تاکہ دھاکے کی تیاری میں استعمال ہونے والی کیمیائی اثرات ختم ہو سکیں۔ دھاگے کو ہر قسم کے مضر اثرات سے سو فیصد پاک کرنے کے بعد غلاف کے بیرونی حصے کے دھاگے پر سیاہ اور اندرونی حصے جسے اصطلاح میں “الستارہ” بھی کہا جاتا ہے پر سبز رنگ کیا جاتا ہے۔کڑھائی کے کام میں خاص طور پر غلاف پر 12 شمعوں۔ غلاف کے چار کونوں پر سورہ اخلاص منقش کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ غلاف پرمختلف آیات قرآنی پر مشتمل 16 پٹیاں الگ سے جوڑی جاتی ہیں۔ ایک بڑی پٹی غلاف کعبہ کے سامنے باب کعبہ کی طرف لگائی جاتی ہے جس پر غلاف کی تیاری کے حوالے سے”مملکت سعودی عرب کی کاوش” کے عربی الفاظ لکھے جاتے ہیں،غلاف کعبہ کی موٹائی 98 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔غلاف کعبہ کی اونچائی 14 میٹر ہے،رکنین کی جانب سے غلاف کی چوڑائی 10 اعشاریہ 78 میٹر ہوتی ہے۔ملتزم کی جانب سے غلاف کی چوڑائی 12 اعشاریہ 25 میٹر، حجر اسود کی سمت سے 10 اعشاریہ 29 میٹر جبکہ باب ابراہیم کی جانب سے 12 اعشاریہ 74 میٹر ہوتی ہے۔ہر سال 09 ذی الحجہ کو غلاف کعبہ تبدیل کیا جاتا ہے۔غلاف کی تیاری پر دوکروڑ ریال کی لاگت آتی ہے۔باب کعبہ کی جانب سے غلاف کے نیچے 6 اعشاریہ 32 میٹر اونچا اور تین اعشاریہ تیس میٹر چوڑا اضافہ کپڑا جوڑا جاتا ہے تاکہ غلاف کو چھونے سے بچایا جا سکے۔