نئی دہلی(نیوز ڈیسک)نئی دہلی کی جواہرلعل نہرویونیورسٹی میں کشمیری نوجوان افضل گروکی پھانسی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کی پاداش میں بغاوت کے مقدمے میں طلبا یونین کے رہنما کی گرفتاری کیخلاف یونیورسٹی اساتذہ اورطلبہ و طالبات نے اتوارکے روز احتجاج کیا۔پولیس نے جمعے کے روزکن ہیاکمارکو بغاوت کا مقدمہ درج کرکے گرفتارکیا تھا۔ مظاہرے میں 100 سے زیادہ لوگ شریک ہوئے۔طلبا اور اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائدکیاکہ مودی حکومت اختلاف رائے رکھنے اور اظہاررائے کی ا?زادی کیخلاف انگریز دورکے قانون کواستعمال کررہی ہے۔ ایک طالبعلم آرزوساہانی کاکہنا تھاکہ حکومت اور پولیس ایسی آوازوں کو بند نہیں کراسکتی جو ان سے مختلف رائے رکھتے ہیں۔دوسری جانب پولیس کی حراست میں موجودکنہیا کمارنے کسی بھی غیرقانونی اقدام سے انکارکیا ہے۔