پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

نئے چہروں نے سلوراسکرین کو گولڈن بنا دیا ہے، مہرین سید

datetime 11  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)معروف ماڈل مہرین سید نے کہا ہے کہ اچھی اورمعیاری فلموں نے سینما گھروں کی رونقیں بحال کردیں، نوجوان فلم میکرزکا کام بہت الگ اورمنفرد ہے۔اچھوتے موضوعات، خوبصورت لوکیشنزاور نئے فنکاروں کے ساتھ بننے والی فلمیں بہت جلد انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار مہرین سید نے گزشتہ روزنجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ فیشن کی دنیا سے جونہی اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے کا موقع ملا تومیں نے فلم کا انتخاب کیا۔بلاشبہ فنون لطیفہ میں سب سے مقبول میڈیم فلم ہے اورایک فلم اسٹارکی شناخت ملنا بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے۔ اس لیے مجھے خوشی ہے کہ میں فیشن کے بعد فلم انڈسٹری کا حصہ بنی اورا?نے والے دنوں میں کچھ نئے پروجیکٹس کے حوالے سے اپنے چاہنے والوں کو اچھی خبریں دونگی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری کا نیا دورشروع ہوچکا ہے۔ نوجوان فلم میکرز جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ فلمیں بنارہے ہیں جبکہ کارپوریٹ سیکٹر اس حوالے سے سپورٹ کے لیے پیش پیش ہے۔جہاں فلموں کا معیار بہترہوا ہے وہیں معمول کی فارمولا فلموں کے مقابلے میں بجٹ بھی بڑھ چکا ہے۔ نئے اورخوبصورت چہروں نے سلوراسکرین کوگولڈن بنادیا ہے۔ نوجوان فنکارجہاں اداکاری کی باریکیوں سے خوب ا?شنا ہے، وہیں ان کا منفرد اندازبھی اب شائقین کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس لیے پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل روشن دکھائی دیتا ہے اوربہت جلد ہم بحران کاخاتمہ کرتے ہوئے آگے نکل جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مہرین سید نے کہا کہ ماڈلنگ اورایکٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔فی الوقت توپاکستان میں کچھ نئے پروجیکٹس سائن کیے ہیں۔ جہاں تک بات بالی ووڈ میں کام کرنے کی ہے تومجھے بھی آفرز ہوچکی ہیں لیکن تاحال کوئی فیصلہ نہیں لے سکی۔اس کی بڑی وجہ میری ذمے داریاں ہیں۔ میں اب شادی شدہ ہوں اورایک بچے کی ماں بھی ، اس لیے مجھے بہت سوچ سمجھ کرآفرزکوقبول کرنا ہوگا۔ ویسے بھی میں نے ہمیشہ معیار کوترجیح دی ہے، اگرمیں تعداد پردھیان دیتی توشاید آج ہرپروجیکٹ کا میں حصہ ضرورہوتی لیکن وہ عزت اورپیارکبھی نہ ملتا جو آج مجھے چاہنے والوں سے ملتا ہے۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…