لاہور(نیوز ڈیسک) معروف ماڈل صائمہ اظہر نے کہا ہے کہ فیشن شو کے ریمپ پرکیٹ واک کرتے کرتے کب ایکٹنگ کے میدان میں اننگز کھیلنے کا موقع ملا، پتہ ہی نہ چلا۔ کیونکہ فیشن شومیں کیٹ واک کرنے والی ماڈلز کی اکثریت مجھ سے سینئرہے لیکن انھیں اس مشکل کام کے لیے منتخب نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے میں خود پربھاری ذمے داری سمجھتی ہوں۔ خاص طورپربڑی اسکرین کے لیے کام کرنا میرے نزدیک کسی بڑے اعزاز سے کم نہیں ہے۔ان خیالات کااظہارصائمہ اظہرنے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ اورایکٹنگ فنون لطیفہ کے شعبے ہی ہیں لیکن دونوں کا انداز بالکل الگ ہے۔ فیشن کا شعبہ ایک خاص طبقے تک محدود ہے جبکہ ایکٹنگ کا شعبہ زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ لوگوں کے لیے ہوتا ہے۔ خاص طورپرفلم فنون لطیفہ کا سب سے مقبول میڈیم ہے اوراس سے وابستہ ہونا ہرکسی کی خواہش ہوتی ہے ، مگرانہی لوگوںکو کام کا چانس ملتا ہے جو ایکٹنگ کی صلاحیتوں سے مالا مال ہوں۔خصوصاً فلم میں توایکٹنگ کے علاوہ رقص اور دیگر تکنیک پر مہارت ہونا بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ میں نے کبھی نہیں سوچ رکھا تھا کہ اس طرح سے ایک دن مجھے فلم انڈسٹری کا حصہ بننے کا موقع مل جائے گا۔ لیکن جونہی مجھے فلم میں مرکزی کردار میں سائن کیا گیا تومیں نے اس کے لیے خوب محنت شروع کردی۔ ایک طرف رقص کی تربیت تودوسری جانب فٹنس کے لیے ورزش اورکھانے پینے کا پرہیزبھی جاری ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ایک ہیرو اور ہیروئن کوپسند کرنے والے اوران کے اندازکواپنانے والوں کی بڑی تعداد ہوتی ہے۔اس لیے یہ ہماری اولین ترجیحات میں سے ایک ہوتا ہے کہ ہم اپنے ملبوسات، ہیئر اسٹائل، جوتے اورجیولری کواس انداز سے استعمال میں لائیں جس کوہمارے چاہنے والے بھی اپنائیں۔ ویسے بھی ایک فنکارہزاروں، لاکھوں کا ا?ئیڈیل ہوتا ہے ، اس لیے میں ان باتوں کا خوب خیال رکھتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں صائمہ اظہر نے کہا کہ ایکٹنگ کے شعبے سے وابستگی کے بعد بہت سے نئے پروجیکٹس ملے ہیں۔ان میں سے کچھ ٹی وی اورکچھ سلوراسکرین کے ہیں لیکن میں اپنے فیصلے بہت سوچ سمجھ کرتی ہوں اوراسی لیے تاحال کوئی نیا پروجیکٹ سائن نہیں کیا۔ جہاں تک بات بالی ووڈ میں کام کرنے کی ہے تواچھا اورمنفرد کام جہاں سے بھی ا?فرہوگا، میں اس میں اپنی صلاحیتوں کے جوہرضروردکھاو¿ں گی۔
فیشن خاص طبقے تک محدود جب کہ اداکاری سب کیلئے ہوتی ہے، صائمہ اظہر
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
رونقوں کا ڈھیر
-
ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، ...
-
ہر 15 سال بعد کیا تباہی آنے والی ہے؟ اے آئی کی پاکستان سے متعلق ...
-
اہلیہ مرد نہیں عورت ہیں، فرانسیسی صدر عدالت میں شواہد پیش کرینگے
-
کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑاجنسی اسکینڈل، ملزم نے عدالت میں جرم قبول کرلیا
-
دنیا کو بھارت سے سیکھنا چاہیے کہ جنگ کو ختم کیسے کرتے ہیں، بھارتی ایئر ...
-
بھارت کیخلاف سپر فور مرحلے کے میچ کیلئے پاکستان کے ممکنہ 11 کھلاڑیوں کے نام ...
-
کم عمر لڑکی کو گھر سے بھگانے اور ایک ماہ تک زیادتی کرنے والا مشہور ...
-
سعودی عرب پاکستان کو سب سے بڑا سستا قرضہ دینے والا ملک بن گیا
-
ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغانستان کا سخت ردعمل
-
ایشیا کپ: بھارت کے خلاف میچ سے قبل پی سی بی کا بڑا فیصلہ
-
پاک بھارت ٹاکرا، انجری کے باعث اہم بھارتی کھلاڑی کی شرکت مشکوک ہوگئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
رونقوں کا ڈھیر
-
ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، شوہر گرفتار
-
ہر 15 سال بعد کیا تباہی آنے والی ہے؟ اے آئی کی پاکستان سے متعلق خوفناک پیشگوئی
-
اہلیہ مرد نہیں عورت ہیں، فرانسیسی صدر عدالت میں شواہد پیش کرینگے
-
کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑاجنسی اسکینڈل، ملزم نے عدالت میں جرم قبول کرلیا
-
دنیا کو بھارت سے سیکھنا چاہیے کہ جنگ کو ختم کیسے کرتے ہیں، بھارتی ایئر چیف کا بیان
-
بھارت کیخلاف سپر فور مرحلے کے میچ کیلئے پاکستان کے ممکنہ 11 کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے
-
کم عمر لڑکی کو گھر سے بھگانے اور ایک ماہ تک زیادتی کرنے والا مشہور ٹک ٹاکر گرفتار
-
سعودی عرب پاکستان کو سب سے بڑا سستا قرضہ دینے والا ملک بن گیا
-
ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغانستان کا سخت ردعمل
-
ایشیا کپ: بھارت کے خلاف میچ سے قبل پی سی بی کا بڑا فیصلہ
-
پاک بھارت ٹاکرا، انجری کے باعث اہم بھارتی کھلاڑی کی شرکت مشکوک ہوگئی
-
سعودی عرب: ایک ہفتے میں 25 ہزار سے زائد غیر ملکی گرفتار
-
واٹس ایپ میں صارفین کیلئے ایک نئے کارآمد فیچر کا اضافہ