جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

شام نے روس کی پرانی خواہش پوری کردی،ترکی میں تشویش کی لہر

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(نیوزڈیسک)بشار الاسد حکومت کے وزیر دفاع کے دورہ ماسکو اور وہاں شامی سفیر کی گیس اور تیل کی سب سے بڑی روسی کمپنی “گیز پروم” کے ساتھ بات چیت ،دونوں باتوں نے وسیع پیمانے پر ان قیاس آرائیوں کا دروازہ کھول دیا ہے کہ شامی حکومت نئے اقتصادی اور فوجی معاہدوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق شامی حکومت روس کے ساتھ طے پائے گئے معاہدے میں ترمیم کا ارادہ رکھتی ہے بالخصوص ان نکات میں جو روسی افواج کی تعیناتی کے مقامات سے متعلق ہیں۔ معاہدے کے تحت شامی حکومت “حمیم یم” کے ایئرپورٹ کو روسی فوجی طیاروں کی جگہ کے طور پر پیش کرے گی جب کہ اور کسی مقام کا ذکر نہیں کیا گیا۔ روس کی جانب سے اعلان کردہ معاہدے میں اس سے منسلک کوئی ضمنی “پروٹوکول” جاری نہیں کیا گیا جس کے تحت شام میں روسی افواج کی تعیناتی کے مقامات مقرر کیے جائیں۔معاہدے سے منسلک اس پروٹوکول کا ابھی تک اعلان نہیں ہوا۔ یہ پروٹوکول جو روسی افواج کے مقامات کی نشان دہی کرے گا، ترامیم کا پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔ عسکری ذرائع کی توقعات کے مطابق ترمیم میں روسی افواج کی تعیناتی کے نئے مقامات شامل ہوں گے جو شام اور ترکی کی سرحد کے نزدیک ہوسکتے ہیں۔ خاص طور پر اس لیے کہ روس ایک عرصے سے شامی سرزمین میں “ترکی کی (زمینی) مداخلت” کی کہانی پھیلا رہا ہے۔نئے معاہدے پر ترکی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…