لاہور (نیوز ڈیسک)بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ اب بھارت کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، فیصلہ کر لیا ہے کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کو حقیقی معنوں میں سبق سکھایا جائے گا ، حملہ آور پاکستان سے آئے تھے۔ نئی دہلی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اب بھارت اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا، حملے میں ملوث افراد پاکستان سے آئے تھے اور وہاں انہوں نے ایک ایئر بیس پر تربیت حاصل کی تھی تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔انہوں نے کہا کہ ایئر بیس کی بیرونی حدود 25کلومیٹر پر محیط ہے دہشت گرد ایئربیس کے اندر کیسے داخل ہوئے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔جنگ رپورٹر خالد محمود خالد کے مطابق انہوں نے اعتراف کیاکہ ایئر بیس پر حملے کیلئے دہشت گرد پہلے ہی ایئر بیس کے اندر داخل ہو چکے تھے جس کی اطلاع انٹیلی جنس اداروں نے حملے سے 10سے12? گھنٹے قبل دے دی تھی۔ وزیر دفاع نے ایک بار پھرکہا کہ بھارت اب یہ فیصلہ بھی کر چکا ہے کہ حملے میں ملوث دہشت گردوں پر بھر پور وار کیا جائے گا اور اس کیلئے بھارت کی اپنی چوائس ہو گی کہ یہ وار کب،کیسے اور کہاں کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس وار کے بارے میں پاکستان یا کسی بھی ملک کا نام نہیں لے رہے کیونکہ کسی ملک کا نام لینے کا مطلب اس ملک کے ساتھ براہ راست جنگ ہو گا۔ تاہم اس کے حوالے سے تفصیلات منظر عام پر نہیں لائی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی ملک کو دھمکی نہیں دے رہے بلکہ دہشت گردوں کو للکار رہے ہیں۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ برما کے اندر جاکر دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کی طرز پر وار کریں گے تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک سرپرائز ہو گا۔جب بھارت کارروائی کرے گا تو سب کو معلوم ہو جائے گا۔