ماسکو(نیوز ڈیسک)سب سے جدا، آلودہ اور ان سب سے بڑھ کر خون جما دینے والی ٹھنڈ کے ساتھ جیتا جاگتا دولت سے مالا مال سائبیریا کا صنعتی شہر نارلسک ہے جو آرکٹک سرکل کے شمال میں 250 میل کی دوری پر واقع ہے۔اس شہر کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے پاس نکل، تانبا اور پلاڈیم جیسی دھاتوں کے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔ 1930میں گولاگ قیدیوں نے سائبیریا میں آبادکاری کو بڑھاوا دیا اور اگلے20سال میں 5 لاکھ غلاموں نے اس کی تعمیر میں حصہ لیا، ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔ نارلسک کا سالانہ اوسطاً درجہ حرارت منفی10سینٹی گریڈ ہوتا ہے اور سردیوں کا دورانیہ ہر سال تقریبا280 دن ہوتا ہے۔یہاں کے شہریوں کو 130 دن برفانی طوفان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے یہاں تک کہ اس شہر کا درجہ حرارت منفی 55 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ شدید موسمی حالات یہاں کے رہائشیوں میں شدید گھبراہٹ، پریشانی، غنودگی اور ڈپریشن کا باعث بنتے ہیں۔ یہاں کے رہائشی شاذوناذر ہی دھوپ کا مزہ لے پاتے ہیں مگر انھوں نے اپنے لیے چند خوبصورت جگہیں متعین کی ہوئی ہیں جہاں وہ غسل آفتابی کرتے ہیں۔ یہاں قطبی راتوں کے پورے 2 ماہ ہوتے ہیں اور لوگوں کو مکمل تاریکی کا سامان کرنا پڑتا ہے۔