نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے داعش کی طرف سے وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی کو خطرہ ہونے کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اور نہ ہی وزیراعظم کو کوئی خطرہ ہے۔انھوں نے پشاور یونیورسٹی میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوموں کا خون بہانا کوئی بہادری ہے اور نہ ہی اس طرح کے واقعات اور سانحات سے دہشت گردوں کو کچھ حاصل ہو گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منوہر پاریکر نے واضح کیا کہ ملک میں فوجی اور نیوکلیائی تنصیبات کے تحفظ کیلئے خصوصی محافظ دستے تشکیل دیے جا رہے ہیں تاکہ ان تنصیبات کو مستقبل میں کوئی خطرہ لاحق نہ رہے۔منوہر پاریکر نے ان دھمکیوں کو مستردکردیا جن میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس آئی ایس نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع منوہر پاریکرکو نشانے پر رکھا ہے اور اس سلسلے میں انھیں شدید خطرہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں آئی ایس آئی ایس کے متوالے ہیں اور نہ ہی اس طرح کے معاملات کو طول دیا جا سکتا ہے۔ دھمکیاں آتی رہتی ہیں اور ان پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی، ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج ملک میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے