اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکا کی طرف سے روس کی فرم پر پابندی سے روسی صدر ولادی میر پوتن کا اگلے ماہ متوقع دورہ پاکستان منسوخ ہونے کا امکان ہے۔پاکستان نے 2 ارب ڈالر کے ایل این جی پروجیکٹ کوبچانے کے لیے روس سے دوبارہ مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں پاکستانی وفد ماسکو پہنچ گیا ہے۔ روس کو نئی فرم کے ذریعے ایل این جی منصوبہ شیڈول کے مطابق شروع کرنے کرنے پرا?مادہ کیاجائے گا۔ وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق روس کی حکومت نے 2 ارب ڈالر کی لاگت سے کراچی سے لاہور تک ایل این جی پائپ لائن بچھانے کے لیے اکتوبر 2015میں پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اور اس منصوبے پرکام کی ذمے داری روسی فرم آر ٹی گلوبل ریسورسز کوسونپی گئی جس پر امریکا نے پابندی عائد کردی ہے۔پاکستان اور روس آر ٹی گلوبل ریسورسز کے بارے میں غیریقینی صورتحال سے دوچارہوگئے ہیں کیونکہ منصوبے پر روس اور پاکستان کے درمیان معاہدہ ہو چکا ہے، جس کے تحت روس کی سرکاری کمپنی نے 1100 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھانی ہے جس سے سالانہ 12.4ارب کیوسک میٹرز ایل این جی کراچی سے لاہور منتقل کی جائے گی۔وزات پٹرولیم کے حکام فرم پر پابندی کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ماسکو پہنچ گئے ہیںجبکہ وفاقی وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی آج (پیر کو) روس جائیں گے، اس سلسلے میں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے رابطے پران کا کہنا تھا کہ امریکاکی طرف سے روسی فرم پرپابندی روٹین کی کارروائی ہے،ہمارا معاہدہ روس کی حکومت کے ساتھ ہے، اس سلسلے میں روس کے حکام سے رابطے میں ہیںاورامید ہے کہ اس منصوبے پر جلد عملدرآمد شروع ہوگا۔