کابل(نیوز ڈیسک)افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے4 ملکی رابطہ گروپ کا دوسرا اجلاس آج کابل میں ہو گا،جس میں پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا کے نمائندے شریک ہوں گے۔افغان امن عمل ،افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلئے حکمت عملی اور پاکستان کے کردار کے معاملات زیر غور آئیں گے۔افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے آج کابل میں ہونے والے 4 ملکی رابطہ گروپ کے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری پاکستان، جبکہ افغان نائب وزیر خارجہ حکمت کرزئی افغانستان کی نمائندگی کرینگے، اجلاس میں امریکا کی طرف سے پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن جبکہ چین کے نمائندہ خصوصی سن یوڑی شریک ہونگے۔اجلاس میں افغان امن عمل کے حوالے سے افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلئے حکمت عملی، پاکستان کے کرادر اور پاک افغان اعتماد سازی کے اقدامات کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔اس سے قبل 4 ملکی رابطہ گروپ کا اجلاس 11 جنوری کو اسلام آباد میں ہوا، جس سے خطاب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ مفاہمتی عمل کا بنیادی مقصد طالبان دھڑوں کو مذاکرات کی میز پر لانا اور انہیں ایسی ترغیبات دینا ہے، جس سے وہ تشدد کا راستہ چھوڑ دیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ مذاکراتی عمل کی شروعات سے شرائط کو منسوب نہ کیا جائے۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے لیے مشترکا کوششیں اور افغانستان میں تصادم کا خاتمہ کرنا ہوگا، کیونکہ تشدد سے افغان عوام متاثر ہوتے ہیں۔