ریاض( نیوزڈیسک) سعودی عرب میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تارکین وطن کے لیے خوشخبری ہے کہ اب کوئی بھی ملازمت دہندہ ان کی تنخواہ میں تاخیر نہیں کر سکے گا کیونکہ سعودی حکومت کے قوانین کے تحت اگر کوئی ملازمت دہندہ کسی غیرملکی کی تنخواہ ادا کرنے میں تاخیر کرتا ہے تو وہ ورکرز اپنی نوکری تبدیل کرنے کا حق رکھتا ہے۔ سعودی وزیرمحنت مفرج الحقبانی کا کہنا ہے کہ ”جن تارکین وطن کو تنخواہ وقت پر نہ ملے وہ فوری طور پر سپانسرشپ تبدیل کر سکتے ہیں۔“انہوں نے کہا کہ ”وزارت محنت کو تارکین وطن کی طرف سے تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کی کئی شکایات موصول ہوتی ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں ویڈیو کال سروس متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے ملازم اور ملازمت دہندہ دونوں براہ راست مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ یہ سروس جدہ، رفاعہ اور الدوادمی میں متعارف کروائی گئی ہے جس کا مقصد تارکین وطن کے وزارت محنت سے رابطے کو آسان بنانا ہے۔ “سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق الحقبانی کا کہنا تھا کہ ”تارکین وطن ویڈیو کال سروس کے ذریعے مجھ سے یا وزارت محنت کے کسی بھی عہدیدار سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں 19911نمبر ڈائل کرنا ہو گا۔ “ اس وقت سعودی عرب میں 60لیبر دفاتر موجود ہیں جو ویڈیو کال سروس کی سہولت مہیا کر رہے ہیں۔ اس سروس کے متعارف کروائے جانے کے بعد تارکین وطن کو بنفس نفیس دفاتر میں جانے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ کہیں سے بھی کال کرکے دفتر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔الحقبانی کا کہنا تھا کہ ”تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر سعودی لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی ملازمت دہندہ دو ماہ تک تنخواہ نہیں دیتا تو ورکرز ملازمت تبدیل کر سکتا ہے۔ اگر ملازمت دہندہ تنخواہ اور ہرجانے کی رقم ادا کرکے ملازم کو اپنے پاس روکنا چاہے تو ہم اس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔“